جموں//
پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ نے منگل کے روز کہاکہ کٹرا میں روپ وے پروجیکٹ معاملے پر جاری احتجاج دن بدن طول پکڑرہا ہے ۔
قرہ نے کہاکہ ایک طر ف ایل جی انتظامیہ تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کرنے کی دہائیاں دے رہی ہیں دوسری جانب مظاہرین پر ڈنڈے برسائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کا حق بنتا ہے کہ وہ جمہوری طریقے سے احتجاج کریں لیکن موجودہ ایل جی انتظامیہ لوگوں کی جائز مانگوں کو پورا کرنے میں ناکام ثابت ہو چکی ہے ۔
ان باتوں کا اظہار قرہ نے جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
کانگریسی لیڈر نے کہاکہ کٹرا روپ وے پروجیکٹ معاملے پر گزشتہ ایک ہفتے سے ہڑتال اور دھرنا جاری ہے لیکن ایل جی انتظامیہ لوگوں کے جائز مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوئی ہے ۔
قرہ نے کہاکہ ایل جی منوج سنہا کا کہنا ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت شروع ہوگی لیکن دوسری جانب سنگھرش سمیتی کے لیڈران کو جیل منتقل کیا گیا جو ناقابل برداشت ہے ۔
کانگریس کے یونٹ صدر نے کہاکہ سنگھرش سمیتی سے وابستہ لیڈران کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا جارہا ہے اور ایل جی انتظامیہ کو اس حوالے سے فوری مداخلت کرنی چاہئے ۔ان کا کہنا تھا کہ کانگریس ڈیلوپمنٹ کے خلاف نہیں لیکن کسی کے پیٹ پر لات بھی نہیں مارنی چاہئے ۔
قرہ نے کہاکہ کانگریس مطالبہ کر رہی ہے کہ گرفتار لیڈران کی رہائی عمل میں لا کر ان سے بات چیت شروع کی جائے ۔
کانگریس صدر نے الزام لگایا کہ ایل جی انتظامیہ کے کہنے اور کرنے میں زمین و آسمان کا فرق ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ کہا کا انصاف ہے کہ پر امن اور نہتے شہریوں پر ڈنڈے برسائے جائے ۔
قرہ نے کہا ’’کانگریس کے بغیر سبھی پارٹیوں کے لیڈران کو کٹرا جانے کی اجازت دی گئی یہاں تک کہ نیشنل کانفرنس کے لیڈر اور نائب وزیر اعلیٰ بھی کٹرا پہنچے اور وہاں پر مظاہرین سے بات کی‘‘۔
کانگریس کے یونٹ صدر کا کہنا تھا کہ کٹرا کا معاملہ اب طول پکڑرہا ہے لہذا جتنی جلد ممکن ہو سکے مظاہرین کے ساتھ بات چیت شروع کرکے اس مسئلے کو افہام و تفہیم کے ساتھ سلجھایا جائے ۔
ایک سوال کے جواب میں قرہ نے کہاکہ ۲۰۲۴بھی گزر گیا لیکن بی جے پی ریاستی درجے کی بحالی کا وعدہ پورا کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے ۔
اس دوران جموںکشمیر کے ضلع ریاسی کے قصبہ کٹرا میں روپ وے پروجیکٹ کے خلاف شری ماتا ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی کی طرف سے دی گئی بند کال منگل کو ساتویں دن میں داخل ہوگئی۔
مظاہرین نے ایل جی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہاکہ جب تک لوگوں کی مانگوں کو پورا نہیں کیا جاتا احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔
اطلاعات کے مطابق ریاسی کے قصبہ کٹرا میں روپ وے پروجیکٹ کے خلاف منگل کو مسلسل ساتویں روز بھی ہڑتال سے معمولات زندگی ٹھپ ہوکررہ گئی۔
نامہ نگار نے بتایا کہ کئی آزاد ممبران اسمبلی کٹرا پہنچے اور ایل جی منوج سنہا سے اپیل کی کہ مقامی لوگوں کی جائز مانگوں کو جلد ازجلد پورا کرنے کے ساتھ ساتھ گرفتار شدگان کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے ۔
تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ٹٹو مالکان، دکاندار اور دیگر تاجر کٹرا میں مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
احتجاجیوں کا الزام ہے کہ بجائے اس کے کہ بات چیت کرکے اس معامل کا حل نکالا جائے ، حکومت اس مسئلے کو پٹری سے اتار رہی ہے جس کی وجہ سے وہ سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہو رہے ہیں۔
شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے گزشتہ ماہ، بزرگ شہریوں، بچوں اور دیگر لوگوں کیلئے مندر تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کیلئے روپ وے نصب کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔
۲۵۰کروڑ روپے کے مجوزہ منصوبے کا مقصد تاراکوٹ مرگ کو سنجی چھت سے جوڑنا ہے ، جو مندر کی طرف جاتا ہے ۔
دریں اثنا کٹرا کے نوجوانوں اور خواتین نے شری ماتا ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے۱۸؍ارکان کو حراست میں لینے کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ کئی مظاہرین کی حالت متغیر ہونے کے بعد انہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
بتادیں کہ احتجاج کی پادائش میں پولیس نے سنگھرش سمیتی کے ۱۸ممبران کو حراست میں لیا ہے ۔