سرینگر//
جنوبی کشمیر کے کاڈر کولگام میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں حزب المجاہدین کے ایک دیرینہ کمانڈر سمیت پانچ مقامی ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں۔
بریگیڈیر انورد چوہان کے مطابق تصادم کے دوران حزب المجاہدین کا جموںکشمیر یونٹ کا سربراہ بھی ہلاک ہوا ۔انہوں نے کہاکہ حزب کمانڈر سیکورٹی ایجنسیوں کو انتہائی مطلوب تھا اور اس کی ہلاکت سے دہشت گرد تنظیم کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق ڈی آئی جی جنوبی کشمیر ‘جاوید اقبال متو اور فوج کے بریگیڈیر انورد چوہان نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کاڈر کولگام میں ہوئے خونین تصادم کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔
متو نے کہاکہ کل شام سیکورٹی فورسز کو مصدقہ اطلا ع موصول ہوئی کہ کولگام کے کاڈر علاقے میں ملی ٹینٹ چھپے بیٹھے ہیں۔
ڈی آئی جی نے کہاکہ جوں ہی سلامتی عملے کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر موجود ملی ٹینٹوں نے فائرنگ شروع کردی چنانچہ سلامتی عملے نے بھی جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران کافی دیر تک دو بدو گولیوں کا تبادلہ جاری رہا ہے ۔
متوکے مطابق کچھ دیر تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں پانچ مقامی ملی ٹینٹ مارے گئے جن کی شناخت فاروق احمد بٹ، مشتاق احمد یتو، عرفان یعقوب، عادل ہجام اور یاسر جاوید ساکنان کولگام کے بطور ہوئی ہے ۔
ڈی آئی جی نے کہاکہ فاروق احمد بٹ نے سال۲۰۱۵میں حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی جبکہ مشتاق احمد یتو نامی جاں بحق ملی ٹینٹ سال ۲۰۲۰سے سرگرم تھا۔انہوں نے کہاکہ مارے گئے دہشت گردوں کے خلاف متعدد مقدمات پولیس تھانوں میں درج ہیں اور ان کی کافی عرصے سے تلاش تھی۔
چوہان نے مزید بتایا کہ حزب کمانڈر فاروق احمد بٹ کے خلاف۳۷مقدمات درج ہیں جس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کتنا خطرناک دہشت گر د تھا۔
ڈی آئی جی جنوبی کشمیر کا کہنا ہے کہ جاں بحق کمانڈر فاروق احمد بٹ کے خلاف ۳۷۶یعنی آبرو ریزی کے سلسلے میں بھی ایک مقدمہ درج ہے ۔
پولیس آفیسرکے مطابق گزشتہ کئی ہفتوں سے جاں بحق ملی ٹینٹوں کی حرکات و سکنات پر نظر رکھی جا رہی تھی اور کل شام ہمیں انہیں مار گرانے میں کامیابی حاصل ہوئی۔
اس موقع پر فوج کے بریگیڈیر انورد چوہان نے کہاکہ ملی ٹینٹوں کو مار گرانے سے پہلے آس پاس رہائش پذیر لوگوں کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا گیا۔
چوہان کے مطابق چھ گھنٹے تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں حزب کمانڈر اور اس کے چار ساتھی مارے گئے ۔انہوں نے کہاکہ فاروق احمد بٹ عرف فاروق نالی حزب المجاہدین کا جموں وکشمیر یونٹ کا سربراہ تھا اورا س کی سیکورٹی ایجنسیوں کو کافی عرصے سے تلاش تھی۔
فوجی کمانڈر نے مزید بتایا کہ فاروق احمد بٹ نامی حزب کمانڈرمقامی نوجوانوں کو دہشت گرد صفوں میں شامل کرانے میں پیش پیش تھا ۔
بریگیڈیر کے مطابق تصادم کی جگہ بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود اورقابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔