سرینگر//
جموں کشمیر کانگریس کے صدر طارق حمیدقرہ نے منگل کے روز عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت میں کانگریس کے شامل ہونے کے امکان کے بارے میں قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا۔
ایک اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قرہ نے صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پی سی سی چیف کی حیثیت سے کسی نے بھی اس معاملے کے بارے میں مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔
جموں میں روہنگیا پناہ گزینوں کے مسئلے کے بارے میں پوچھے جانے پر، قرہ نے کہا کہ پارٹی بین الاقوامی کنونشنوں کیلئے عزم رکھتی ہے جو پناہ گزینوں کے لئے بنیادی سہولیات کو لازمی قرار دیتے ہیں۔ تاہم انہوں نے بی جے پی اور آر ایس ایس کی جانب سے اسلامو فوبیا کو ہوا دینے کی مبینہ کوششوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ اس طرح کے اقدامات سے ہندوستانی مسلمانوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تشویش یہ ہے کہ ہندوستانی مسلمانوں کو کسی بھی بہانے محکوم نہ بنایا جائے۔
ریزرویشن پالیسی کے معاملے پر کانگریسی لیڈر نے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے مردم شماری مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پارٹی کی حالیہ داخلی تبدیلیوں کے بارے میں قرہ نے تفصیلی تبصرہ کرنے سے گریز کیا لیکن کہا کہ میں ان لوگوں کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتا جو کانگریس پارٹی میں مردہ ہیں۔
قبل ازیں ایک جائزہ اجلاس کے دوران قرہ نے کانگریس پارٹی کے فلسفے اور نظریے کو فروغ دینے کے لئے نچلی سطح پر رابطے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خطے میں کانگریس کے تئیں بڑھتی ہوئی مثبت سوچ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ثقافتی اور مذہبی طور پر لوگوں سے جڑنے کی حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا۔