نئی دہلی//
لوک سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے جیسے ہی ایوان کی کارروائی تین بجے ملتوی ہونے کے بعد شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نے زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پورے دن کیلئے ملتوی کر دی گئی۔
تین التوا کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی تین بجے شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نے پہلے کی طرح ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔
پریذائیڈنگ آفیسر سندھیا رائے نے کہا کہ ایوان کی کارروائی جاری رہنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سب راضی ہوں تو وزیر ریلوے کا جواب شروع کیا جائے تاہم ہنگامہ آرائی بڑھ گئی اور ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کردی گئی۔
اس سے پہلے جب صبح۱۱بجے ایوان کا اجلاس ہوا تو جیسے ہی اسپیکر اوم برلا کرسی پر آئے تو اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر کچھ مسائل اٹھانے لگے ۔
برلا نے اراکین سے پوچھا کہ کیا وہ ایوان کو چلنے نہیں دینا چاہتے ؟ انہوں نے کہا کہ وقفہ سوالات کے دوران کوئی موضوع نہیں اٹھایا جاتا۔ مسٹر برلا نے کارروائی شروع ہونے کے فوراً بعد ایوان کی کارروائی دوپہر ۱۲بجے تک ملتوی کر دی۔
ایک بار کے التوا کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی۱۲بجے شروع ہوئی، پریزائیڈنگ آفیسر سندھیا رائے نے شور وغل کے درمیان ضروری دستاویزات ایوان کی میز پر رکھے اور ہنگامہ کرنے والے ارکان سے اپنی اپنی جگہ پر بیٹھنے کی اپیل کی۔
اپوزیشن ارکان پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا اور جب شوروغل جاری رہا تو انہوں نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔
کھانے کے وقفے کے بعد جیسے ہی۲بجے کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نے پہلے کی طرح ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ ویشنو نے جواب دینے کی کوشش کی لیکن ہنگامہ بڑھنے لگا اور پریزائیڈنگ آفیسر سندھیا رائے نے ایوان کی کارروائی تین بجے تک ملتوی کر دی تھی۔