بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کس نے کیا غداری کی

وہ عوام سے پوشیدہ نہیں

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-11-10
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

سیاستدان لاکھ جتن کرے کہ وہ اپنے اندرون (باطن) کو چھپانے کی کوشش کرے لیکن کسی نہ کسی موڈ یا مرحلہ پر وہ توازن کھو بیٹھتا ہے اور اپنے باطن کو زبان دے ہی دیتا ہے ۔ کشمیرکی سیاسی اُفق پر حالیہ چند برسوں کے دوران جو چند نئے چہرے اُبھرے وہ کچھ بھی سیاسی نظریہ ، موقف یا اپروچ رکھتے ہوں عموماً یہ نوٹ کیاجارہاہے کہ اُن میں تواتر نہیں، وہ کشمیر کی عصری تاریخ سے بھی یا تو مکمل ناآشنا ہیں یا اپنے اپنے مخصوص تعصبانہ عینک سے کشمیرکی تاریخ کے اُن پنوں کو پڑھنے اور پھر اپنے اُسی عینک سے پیش کرنے کی بھی کوشش کررہے ہیں۔
اس سوچ ،نظریہ اوراپروچ کے حامل کئی لوگ، جن کا شمار اب سیاستدانوں میں کیا جارہاہے، کشمیر نشین کم وبیش ہر سیاسی جماعت میں موجود ہیں، یہ جماعت چاہئے نیشنل کانفرنس ہے، پی ڈی پی ہے، پیپلز کانفرنس ہے یا اپنی پارٹی ، کانگریس کے اندر بھی اسی سوچ اور نظریہ کے حامل کچھ لوگ موجود ہیں لیکن چونکہ کانگریس جموںوکشمیر نشین نہیں بلکہ ملکی سطح کی پارٹی ہے لہٰذا اس کا حوالہ غیر ضروری ہے۔ لیکن کردار وعمل جو اس پارٹی نے جموںوکشمیر میں اپنے قیام سے لے کر کیا اُس کو بھی نظرانداز نہیں کیاجاسکتا ہے۔
برسوں بعد الیکشن کی تکمیل کے بعداسمبلی تشکیل پاسکی لیکن اس کے افتتاحی اجلاس کو ہی گہن زدہ بنایاگیا۔ کچھ ارکان جو پہلی بار منتخب ہوکر آئے اور وہ جو اب تک کئی بار ایوان کے رکن رہے ہیں نے نہ صرف دھینگا مشتی اور بدزبانی کے اپنے کرتب دکھائے بلکہ تاریخ کے حوالہ سے کئی ایک حساس نوعیت کے معاملات اور قدآور سیاسی شخصیتوں کے نام زبان پر لاتے لاتے ان کی توہین بھی کی اور کردارکشی کرتے ہوئے انہیں غدار بھی کہا تو کسی نے دھوکہ باز بھی۔
مرحوم مفتی محمدسعید عمر بھر کانگریس سے وابستہ رہے، درمیان میں جنتا پارٹی کی سیڑھیوں کا استعمال کرکے ملک کے وزیر داخلہ کے عہدے پر بھی فائز ہوئے اور اینٹی کانگریس اوراینٹی نیشنل کانفرنس کے ایجنڈا کے ساتھ اپنی پارٹی پی ڈی پی کی بُنیاد اس مخصوص اعلان اورایجنڈا کے ساتھ ڈالی کہ کشمیرتبدیلی کا خواہاں ہے لیکن یہ تبدیلی اُسی وقت اور اُسی صورت میں ممکن ہوسکتی ہے کہ جب لوگ ’اپنا منڈیٹ میرے ہاتھ میں دیں گے تاکہ میں جموںوکشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی پیش قدمی کو روک سکوں‘ لیکن ہوس اقتدار اور پھر تحفظ اقتدار ایک ایسا نشہ ہے جو انسان پر بدمستی بھی طاری کرتا ہے، توازن کو بھی بگاڑ تاہے اور سرنڈر کے راستوں پر بھی چلنے کی تحریک وترغیب دیتا ہے۔ یہ دوسری بات ہے کہ آپ اس ہوس کو بعدمیں مشن اور وژن کا لبادہ اوڑھ دیں۔
اس مخصوص تصویر کے کئی ایک رُخ ہیں۔ پی ڈی پی کے ایک رکن اسمبلی وحید پرہ نے اسمبلی سیشن کے آخری روز اپنی تقریر کے دوران اپنے باطن کو زبان دی۔ کشمیرمیں عام تاثر یہی رہا ہے کہ پی ڈی پی جماعت اسلامی کے کاندھوں اور سیڑھیوں کے سہارے کچھ حلقوں سے الیکشن جیتتی رہی ہے لیکن پی ڈی پی کی قیادت انکاری رہی ہے۔ کسی دوسرے رکن نے جماعت کے بارے میں کیا کچھ کہا اسمبلی کے قوائد وضوابط کی روشنی میں ان پر کارروائی سپیکر کے اختیارات میں ہے۔لیکن وحید پرہ نے جماعت کا جس انداز میںد فاع کیا ہے وہ یقینا نہ صرف حیران کن ہے بلکہ عوامی سطح پر موجود تاثر کو مستحکم بھی کررہا ہے اور مہر تصدیق بھی ثبت کررہا ہے۔
جماعت کے تعلق سے این سی کے ایک رکن کے اظہار خیال کے خلاف وحید پرہ کا یہ کہنا کہ اگر کسی نے غداری کی یا عوام کو دھوکہ دیا تو وہ شیخ محمدعبداللہ تھا صاف طور سے واضح کررہا ہے کہ نہ صرف شیخ محمدعبداللہ کے کشمیرکے حوالہ سے تاریخی کردارکو مسخ کرکے اور اپنے آج کی تاریخ میں سیاسی مفادات کے حوالہ سے سیاق وسباق سے پیش کرنے کے پیچھے ایجنڈا کیا ہے اور اس ایجنڈا کااصلی تعلق کن سے ہے اور محرک کون ہے جو اب پرہ جیسے نوزائد سیاست کاروں کی زبان سے اس کوادا کروارہے ہیں۔
اب جبکہ پرہ صاحب نے شیخ محمدعبداللہ پر غداری کا الزام عائد کردیا ہے اور سیاست کا مفتی اعظم بن کر آئے روز کسی نہ کسی اشو کے تعلق سے فتویٰ جاری کررہے ہیںتو ان کے لئے یہ تولازم بنتا ہے کہ وہ غداری کی وضاحت کریں۔ کیا غداری یہ ہے کہ شیخ عبداللہ نے ڈوگرہ مہاراجہ کے خلاف بغاوت بلند کی، کشمیرکو اُس کے ظلم وجبر ، قہر، استحصال، بیگاری، عورتوں کی عصمت دری ،کشمیرکے وسائل کی لوٹ کھسوٹ سے نجات دلانے کی تحریک چلائی، کیا شیخ کا جرم یاغداری یہ ہے کہ اُس نے کاشتکار کوآئین کے ملکیتی حقوق دلانے میںایک تاریخی کردار اداکیا، کیا اس نے کشمیر کو پاکستان کی گودمیں جانے کا راستہ روک کرغداری کی جس پاکستان کی گود میں کشمیر کو ڈالنے کیلئے جماعت اسلامی کشمیرمیں تباہ وبربادی اور دہشت گردی تک کی قیادت کرتی رہی اور جس رول اور کردار کی پاداش میں مرکزی وزارت داخلہ نے اس جماعت پر پابندی عائد کردی اور اس کے خلاف ٹیرر فنڈنگ معاملات میں بڑے پیمانے پر کارروائی جاری ہے۔
تاریخی حقیقت یہ ہے کہ کشمیرنشین کوئی بھی سیاستدان… شیخ محمدعبداللہ سے لے کر عمرعبداللہ تک، مفتی محمدسعید سے لے کر غلام نبی آزاد بشمول محبوبہ مفتی تک نے عوام کے احساسات، جذبات ، خواہشات کاکسی بھی مرحلہ پر احترام اپنے آپ پر لازم نہیں سمجھا، جبکہ تلخ سچ یہ ہے کہ ہر ایک عوام کے جذبات اورخواہشات کااستحصال ہی کرتا رہا۔ البتہ کچھ کام بھی کئے جن سے کچھ کے حوالوں سے کشمیرسربلند ہوااور کچھ ایسے بھی کام اور کردار نبھائے جن سے کشمیر کا سرشرم اور ندامت سے جھکتا رہا۔ ایسے بہت سارے معاملات اور واقعات کے حوالہ ہمیں ایک سابق کانگریسی لیڈر اور ایک وقت کے وزیراعلیٰ سید میر قاسم کی سوانح ’داستان حیات‘ کا مطالعہ کرنے سے ملتے ہیں۔ ان معاملات کو جنم دینے اور پھر عملی جامہ پہنانے کیلئے سابق ادوارمیں کئی ایسے کانگریسی لیڈروں کے نام ملتے ہیں جن میں مفتی محمدسعید کا بھی ایک کردار رہاہے۔ جماعت اسلامی کے تعلق سے داستان حیات میںکچھ معاملات کی نشاندہی ملتی ہے جن کا تعلق جموںوکشمیرکے ہندیونین کے ساتھ الحاق سے ہے۔ کبھی حلف اُٹھاتی رہی کہ الحاق حتمی ہے تو کبھی مشروط ہے تو کبھی تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا قرار دیتی رہی ہے ۔ اور اب اسمبلی الیکشن کے تعلق سے اس جماعت کی موجودہ قیادت کے بعض حالیہ بیانات بھی اس کی روایتی یوٹرن ہی کا تسلسل ہے۔
بہتر یہ ہے اورہمارا مخلصانہ مشورہ بھی ہر کشمیر نشین سیاستدان کے لئے یہی ہے کہ وہ کشمیر کی تباہی وبربادی اور لوگوں کو بحیثیت مجموعی جو تکلیف پہنچتی رہی، جس عذاب وکرب سے وہ اب ایک مدت سے جھوج رہے ہیں، بے کاری کا عالم ہے، گراں فروشی مسلط ہے، معاشرتی سطح پر سنگین نوعیت کے مسائل سایہ فگن ہیں، لاکھوں بچے منشیات کی لت میں مبتلا کئے گئے ہیں ، بے راہ روی اور جرائم بڑھتے جارہے ہیں، ان کا ازالہ کرنے اور لوگوں کو نجات دلانے کیلئے ایک جٹ ہوجائے اور اُس تقسیمی سیاست کو ترک کریں جوا ب کشمیرکیلئے ایک نیا دردسر کاآکار لیتا نظرآرہا ہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

کائنات کی طاقتیں !

Next Post

ٹیم سے ڈراپ ہونے کے بعد فخر زمان کی نئی ٹوئٹ سامنے آگئی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post

ٹیم سے ڈراپ ہونے کے بعد فخر زمان کی نئی ٹوئٹ سامنے آگئی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.