سرینگر//
پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی وحید پرہ کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس نے ضرورت پڑنے پر ہمیشہ دلی کا ساتھ دیا ہے ۔
پرہ نے کہا کہ جس قرار داد میں دفعہ۳۷۰؍اور۳۵کی بحالی، ریاستی درجے کی واپسی اور پانچ اگست۲۰۱۹کے فیصلوں کی پر زور مذمت کی گئی ہوئی ہم اس کی تائید کریں گے خواہ وہ نیشنل کانفرنس سے ہی کیوں نہ آئے ۔
پی ڈی پی لیڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں اسمبلی کے باہر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
پرہ نے کہا’سال۱۹۴۷سے لے کر آج تک چاہئے اس ملک کو ریاست میں تبدیل کیا گیا اور پھر ریاست کو یونین ٹریٹری، وزیر اعظم کو وزیر اعلیٰ اور پھر گورنر کو لیفٹیننٹ گورنر بنایا گیا جب بھی مرکز کو ضرورت پڑی ہے تو نیشنل کانفرنس آگے رہی ہے ‘‘۔
پی ڈی پی رکن اسمبلی کا کہنا تھا’’ہم ایوان میں لڑنے نہیں آئے تھے بلکہ نیشنل کانفرنس نے جب قرار داد پاس کی توہم ان کے ساتھ کھڑے رہے ‘‘۔
پرہ نے کہا’’ہم نے جو پہلے دن قرار داد پیش کی تو اس پر قانون کی بات کی گئی یہ لوگ دفعہ۳۷۰کی مانگ پر شاید خوف محسوس کر رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’آج مسئلہ سڑک، پانی، بجلی کا نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے جذبات کا ہے لوگوں کو چاہئے کہ وہ ہم سب کو جواب دہ بنائیں‘‘۔
رکن اسمبلی کا کہنا تھا’’ہم نے جو آج قرار داد پیش کی اس پر رات دو بجے تک لوگوں کے ساتھ بات کی اگر نیشنل کانفرنس کی طرف سے ایسی قرار دا آئے جس میں میں دفعہ۳۷۰اور۳۵؍اے کی بحالی، ریاستی درجے کی واپسی اور پانچ اگست۲۰۱۹کے فیصلوں کی پر زور مذمت کی گئی ہوئی ہم اس کی تائید کریں گے ‘‘۔
پرہ نے لوگوں سے کھڑا ہونے کی تاکید کی۔