’اگر فورسز‘انتظامیہ اور عوام متحد ہوجائیں تو ایک سال میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے‘
بارہمولہ//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کے روز متنبہ کیا کہ دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کے گھروں کو زمین بوس کردیا جائے گا۔
سنہا نے یہ بھی کہا کہ اگر سیکورٹی فورسز، یونین ٹریٹری انتظامیہ اور عوام متحد ہوجائیں تو ایک سال میں خطے سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔
شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں ایک تقریب میں ایل جی نے کہا کہ اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ایل جی نے کہا’’میں نے فورسز کو ہدایت دی ہے کہ وہ کسی بے گناہ کو نقصان نہ پہنچائیں لیکن مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔ اگر کوئی دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے تو اس کا گھر زمین بوس کر دیا جائے گا‘‘۔
سنہا نے کہا کہ کچھ لوگ بیان دیتے ہیں کہ دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔’’ تاہم یہ ظلم نہیں بلکہ انصاف کا مطالبہ ہے اور اس طرح کا انصاف جاری رہے گا‘‘۔
ایل جی نے کہا کہ کچھ لوگ ہیں جو جموں کشمیر میں امن میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا’’ہمارا پڑوسی کوشش کر رہا ہے، لیکن اس سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہے۔ یہاں کے لوگ ہی اس کی ہدایت پر ایسا کر رہے ہیں (یہ تشویش کا باعث ہے)۔ یہ صرف سیکورٹی فورسز اور انتظامیہ کا کام نہیں ہے بلکہ عوام کا بھی کام ہے کہ وہ ایسے لوگوں کی شناخت کریں‘‘۔
سنہا نے کہا کہ اگر فورسز، انتظامیہ اور عوام ایک ساتھ آ جائیں تو یہ (دہشت گردی) یہاں ایک سال سے زیادہ نہیں رہے گی۔لیکن اگر لوگ انہیں پناہ دیتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں تو یہ صحیح نہیں ہے۔
جموں کشمیر کے لوگوں سے دہشت گردی کے خلاف کھڑے ہونے کی اپیل کرتے ہوئے سنہا نے اجتماع سے پوچھا کہ کیا کسی کو ان لوگوں کو قتل کرنے کا حق ہے جو خطے میں رابطے کو بہتر بنانے کے لئے کام کرتے ہیں۔
ایل جی ۲۰؍اکتوبر کو ضلع گاندربل کے گگن گیر علاقے میں ایک ٹنل کی تعمیر کے مقام پر دہشت گردوں کے ہاتھوں ایک مقامی ڈاکٹر اور چھ غیر مقامی مزدوروں کے قتل کا حوالہ دے رہے تھے۔
سنہا نے کہا’’اگر لوگ ایسے عناصر کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے تو یہ منظر نامہ کبھی نہیں بدلے گا۔ مجھے لگتا ہے کہ جو لوگ صرف رسمی بیان جاری کرتے ہیں وہ ان (دہشت گردوں) سے بھی بدتر ہیں‘‘۔
ان کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وادی میں دہشت گردی سے متعلق واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ ملنا اتنا ہی یقینی ہے جتنا مشرق سے طلوع ہونے والا سورج۔ایل جی نے کہا کہ اس وعدے کو پورا کرنے کیلئے کسی سیاسی کوشش یا وعدوں کی ضرورت نہیں ہے۔
سنہا نے کہا کہ پارلیمانی اجلاس میں حکومت جو یقین دہانی کراتی ہے وہ اتنی ہی سچی ہے جتنی مشرق سے طلوع ہونے والا سورج۔
ایل جی کا کہنا تھا کہ سرکار کی طرف سے جموں وکشمیر کی ترقی اور شانتی کے لئے ضرور کام کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں لوگوں کو بے تاب نہیں ہونا چاہئے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کشمیر کے نوجوانوں کو بااِختیار بنانے اور اُنہیں بہتر کل کے لئے ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لئے ضروری مواقع اور سہولیات فراہم کرنے کی خاطر حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ اُنہوں نے باصلاحیت نوجوانوں کو یقین دلایا کہ انہیں بااِختیار بنانا حکومت کی اوّلین ترجیحات میں شامل ہے۔
سنہا نے کہا’’ ہمارے نوجوان تخلیقی صلاحیتوں کی بے خوف قوت اور مثبت تبدیلی کے علمبردار کے طور پر ایک روشن اور متحرک جموں و کشمیر کی تعمیر کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی اُمیدوں ، اُمنگوں اور خوابوں کو پورا کرنے کی کوشش کی گئی ہے‘‘۔
ایل جی نے قوم کی تعمیر میں نوجوان نسل کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ جموں کشمیر میں امن اور ترقی کیلئے ملک کے بانیوں کے نظریات اور اَقدار پر عمل کرتے ہوئے ٹیم کے جذبے کے ساتھ کام کریں۔
سنہا نے کہا کہ سماج کیلئے ایک نئی تقدیر کو بنانے کی خواہش اور عزم سے روشن نوجوانوں کی مشترکہ طاقت ‘‘ وِکست بھارت ‘ اور ایک پُر سکون، پُرامن، خوشحال جموں کشمیر کے سفر میں سب سے بڑی طاقت ہوگی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے گزشتہ چند برسوں میں حکومت کی اہم اِصلاحات اور اَقدامات کا ذکر کرتے ہوئے ترقی اور امن کے مشترکہ مقصد کو حاصل کرنے کے لئے نوجوانوں کی توانائی کو متحرک کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
سنہا نے کہا کہ جب نوجوانوں کی توانائی اور ان کے متحرک اقدامات کو ترقی ، ثقافتی اور سماجی سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جاتا ہے تو وہ نہ صرف خطے کی حقیقی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لئے کام کرتے ہیں بلکہ ان کا شعور ، تخلیقی صلاحیت ، اِختراع اور ان کی ہمت مختلف ترقیاتی شعبوں کو بھی متاثر کرتی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ امن کا پیغام لے کر جائیں اور اِنسداد بنیاد پرستی اور منشیات کی لت کو روکنے میں اَپنا رول اَدا کریں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو درپیش بہت سے چیلنجوں میں منشیات کی لت کا چیلنج بھی شامل ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ منشیات سے پاک جموں و کشمیر ہمارے نوجوانوں کو اپنی حقیقی صلاحیتوں کا ادراک کرنے اور سخت محنت کے ساتھ اپنے آنے والے کل کی تشکیل کو یقینی بنانے کا ایک قدم ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوانوں، سول سوسائٹی کے ممبران اور سماج کے مختلف طبقوں کی جانب سے پیش کئے گئے مسائل اور مطالبات کا جواب دیتے ہوئے یقین دِلایا کہ بات چیت کے دوران ان کی طرف سے پیش کردہ حقیقی مسئلے کے ازالے کیلئے مناسب کارروائی کی جائے گی۔
سنہا نے لوگوںپر زور دیا کہ وہ ملک دشمن عناصر اور امن میں خلل ڈالنے والوں کی نشاندہی کریں اور انہیں الگ تھلگ کریں۔