سرینگر/۴نومبر
وزیر اعلیٰ‘ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ اسمبلی میں پی ڈی پی کی طرف سے دفعہ370 کی بحالی کے متعلق پیش کردہ قرار داد کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور یہ’صرف کیمروں‘ کےلئے کیا جانے والا عمل ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا”اس معاملے پر ایوان نہ کہ ایک رکن غور اور بحث کرے گا“۔
وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار پیر کو اسمبلی میں وحید پرہ کی طرف سے دفعہ 370 کی بحالی کے متعلق قرار داد پیش کرنے کے جواب میں کیا۔
اس قرار داد کی وجہ سے اسمبلی میں پہلے ہی دن ہنگامہ آرائی ہوئی۔
عمر عبداللہ نے کہا”ہمیں معلوم تھا کہ ایک ممبر اس کی تیاری کر رہا ہے…. حقیقت یہ ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ 5 اگست 2019 کے فیصلوں کو تسلیم نہیں کرتے ہیں اگر وہ منظور کر لیتے تو آج نتائج مختلف ہوتے “۔
وزیر اعلیٰ نے کہا”ایوان اس (دفعہ 370)کی عکاسی اور بحث کیسے کرے گا اس کا فیصلہ کوئی ایک رکن نہیں کرے گا آج لائی گئی قرارداد کی کوئی اہمیت نہیں بلکہ یہ صرف کیمروں کے لیے ہے “۔
عمرعبداللہ کا کہنا تھا”اگر اس کے پیچھے کوئی مقصد ہوتا تو وہ ہم سے پہلے اس پر بات کر لیتے “۔
دریں اثنا پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے وحید پرہ کو اسمبلی میں یہ قرار داد لانے پر مبارکباد پیش کی۔
محبوبہ نے’‘ایکس‘ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا” مجھے دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف جموںکشمیر اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے پر وحید پرا پر فخر ہے ، خدا آپ کو سلام
ت رکھے ۔“