لاہور// پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ اگر ہندوستانی کرکٹ ٹیم اگلے سال فروری میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان آتی ہے تو ان کا بہت اچھا خیال رکھا جائے گا اور یہ ایک بہترین بات ہوگی۔
اکرم نے کہا، "مجھے لگتا ہے کہ میں جو کچھ بھی پڑھ رہا ہوں اس سے ہندوستانی حکومت اور بی سی سی آئی کی مثبتیت ظاہر ہوتی ہے۔ میں نے کہیں پڑھا تھا کہ ان کے تمام میچ لاہور میں ہوں گے۔ وہ لاہور آئیں گے اور اسی رات وطن واپس چلے جائیں گے۔ جب تک ہندوستان آرام دہ ہے، میں اس کے لیے تیار ہوں۔ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں، وہاں ام کا بہترین خیال رکھا جائے گا۔ ہندوستانی کرکٹرز وراٹ کوہلی، روہت شرما، ہاردک پانڈیا اور سوریہ کمار یادو کے پاکستان میں مداح ہیں اور نوجوان کرکٹ شائقین انہیں پسند کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا، "عوام سے لوگوں کا رابطہ اس وقت اور اس عمرر میں انتہائی اہم ہے۔ میری رائے میں، سوشل میڈیا کے دور میں پوری دنیا میں بہت زیادہ نگیٹیویٹی ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ اگر ہندستان آتا ہے تو یہ کرکٹ کے لیے اچھا ہو گا اور پاکستان کے لیے بھی اچھا ہو گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرے گا۔ چیمپئنز ٹرافی میں آٹھ ٹیمیں کھیلیں گی اور دو گروپس میں ہوں گی جن میں سے چار ٹیمیں سیمی فائنل میں جائیں گی اور اس کے بعد فائنل ہوگا۔ ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والی ٹیموں میں افغانستان، آسٹریلیا، بنگلہ دیش، انگلینڈ، ہندستان، نیوزی لینڈ، پاکستان اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔ پی سی بی نے ہندستان کے تمام میچ لاہور میں کرانے کی تجویز بھی دی ہے جو کہ ہندوستانی سرحد کے نزدیک ہے جس سے سامان اور سیکورٹی کے مسائل کم ہوں گے۔ پی سی بی نے یہ بھی کہا کہ وہ ان ہندستانی شائقین کو بھی 17 ہزار ویزے جاری کریں گے جو اپنی ٹیم کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ فائنل کے ساتھ ساتھ سیمی فائنل بھی لاہور میں ہو گا اگر ہندستان نے کوالیفائی کر لیا۔
خیال رہے کہ ہندوستانی ٹیم نے 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی بین الاقوامی میچ نہیں کھیلا ہے اور اس کا خیال ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے کسی بھی حصے سے باہر لے جانے کی صورت میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سب سے زیادہ ممکنہ آپشن ہے۔