اننت ناگ//
بی جے پی کے جموںکشمیر یونٹ کے صدر ‘رویندر رینا نے کہا ہے کہ ریاستی درجے کی بحالی کوئی سیاسی نہیں بلکہ پالیسی اشو ہے ۔
رینا نے آج یہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ جموں کشمیر ایک سرحدی علاقہ ہے اور گزشتی ۳۵ /۴۰ برسوں سے اس نے دہشت گردی کے بڑے تباہ کن منظر دیکھے ہیں۔انہوں نے کہا ’’ آج بھی ہم دیکھ رہے ہیں کہ جیسے ہی نئی حکومت نے حلف اٹھالیا تو گگن گیر اور بوٹہ پتھری گلمرگ میں کس طرح سے ’دہشت گردانہ‘ حملے ہو ئے۔جموں کے اکھنور میں ’دہشت گردوں‘ نے کیسے دہشت پھیلائی ‘‘۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ جو معاملے بڑے حساس ہیں ان پر جلد بازی میں کوئی فیصلہ ‘کوئی اشتعال انگیزی ‘کوئی بیان بازی نہیں ہو نی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر اور مرکزی کی حکومت کو بیٹھ کر پیچیدہ معاملات پر فیصلے لینے ہیں ۔انہوں نے کہا’’مجھے لگتا ہے کہ سٹیٹ ہڈ کے معاملے پر بھی کوئی جلدی یا کوئی تلخی سے معاملے حل نہیں ہو تے ہیں بلکہ آپسی پیار و محبت اور باہمی مشاورت سے ایسے معاملوں پر پیش رفت ہو نی چاہیے ‘۔
ریناکا کہنا تھا کہ ہندوستان ہمیشہ دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہے لیکن پاکستان کو دوستی کی قدر نہیں ہے ۔انہوںنے کہا کہ اگر پاکستان سمجھتا ہے کہ وہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو بندوق سے ڈرائے گا تو یہ اس کی غلط فہمی ہے ۔
بی جے پی لیڈر نے کہا’’ہندوستان کے دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں، آنجہانی واجپائی جی بس میں بیٹھ کر پاکستان گئے ، نریندر مودی جی جب پہلی بار وزیر اعظم بنے تو انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم کو اپنی حلف برداری تقریب میں بلایا‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’ہندوستان اپنے پڑوسی ملک پاکستان کے ساتھ ہمیشہ دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہے لیکن پاکستان کو دوستی کی قدر نہیں ہے‘ان کو امن کی قدر نہیں ہے اگر پاکستان سمجھتا ہے کہ وہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو بندوق سے ڈرائے گا تو یہ اس کی غلط فہمی ہے ‘‘۔
رینا نے کہا کہ جموں وکشمیر نے ہمیشہ ملک کا جھنڈا بلند رکھا ہے ۔انہوں نے کہا’’جموںکشمیر میں یہ خون کا کھیل بند کیا جانا چاہئے یہ کسی کے حق میں نہیں ہے ‘‘۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا’’وزیر اعظم نریندر مودی‘روس کے صدر ولاڈیمیر پوٹن اور چین کے وزیر اعظم لی چیانگ کی روس میں ملاقات ہوئی ہے اس میں جو اقدام اٹھائے گئے ہیں ان کے نتیجے میں چین سرحد پر دونوں ممالک کے درمیان کچھ مدعوں پر اتفاق ہوا ہے ۔‘‘