سرینگر//
بدھ کو اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جموں کشمیر کے کئی سرکردہ سیاستدان جن میں سابق وزیر اعلیٰ اور وزراء بھی شامل ہیں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ ہو گا ۔
اس مرحلے کیلئے اہم ناموں میںسابق وزیر اعلی عمر عبداللہ ، جے کے پی سی سی صدر طارق حمید قرہ ا اور بی جے پی جموں و کشمیر کے سابق صدر رویندر رینا ہیں۔
عمرعبداللہ گاندربل اور بڈگام سیٹوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ قرہ سینٹرل شالٹنگ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ رینا راجوری ضلع میں اپنی نوشہرہ سیٹ کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے جو انہوں نے ۲۰۱۴ کے اسمبلی انتخابات میں جیتی تھی۔
دوسرے مرحلے میں جیل میں بند علیحدگی پسند رہنما سرجان احمد واگے عرف برکاتی کو امید ہے کہ وہ نیشنل کانفرنس کے رہنما کے خلاف انجینئر رشید کے لوک سبھا انتخابات کے کارنامے کو دہرائیں گے۔
برکاتی بیرواہ اور گاندربل حلقوں سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔
رشید انجینئر کے نام سے مشہور شیخ عبدالرشید نے اس سال کے اوائل میں تہاڑ جیل سے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیا تھا اور پھر بھی بارہمولہ حلقہ سے عمرعبداللہ کو دو لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دینے میں کامیاب رہے تھے۔
اسمبلی انتخابات کے اس دوسرے مرحلے میں دیگر اہم امیدواروں میں اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری (چھانہ پورہ)، سابق وزراء علی محمد ساگر (خانیار)، عبدالرحیم راتھر (چرار شریف) اور چودھری ذوالفقار علی (بدھل) اور سید مشتاق بخاری (سرنکوٹ) شامل ہیں۔
چودھری ذوالفقار علی اور سید مشتاق بخاری اس بار بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔
بدھل میں ماموں (بی جے پی کے ذوالفقار چودھری) اور بھتیجے (نیشنل کانفرنس کے جاوید چودھری) کے درمیان دلچسپ انتخابی لڑائی دیکھی جا رہی ہے۔ اور چچا (بی جے پی کے ٹھاکر رندھیر سنگھ) اور بھتیجے (نیشنل کانفرنس کے ٹھاکر یاسو وردھن سنگھ) کے درمیان سندربنی،کالاکوٹ حلقہ۔ رندھیر بھائی ہیں اور یاسو وردھن سابق رکن اسمبلی اور ممتاز نیشنل کانفرنس لیڈر آنجہانی ٹھاکر رشپال سنگھ کے بیٹے ہیں۔ ذوالفقار نے۲۰۰۸ اور۲۰۱۴ میں پی ڈی پی مینڈیٹ پر یہ سیٹ جیتی اور وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ حالانکہ، وہ اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔
ایک اندازے کے مطابق۱۸ ستمبر کو پہلے مرحلے میں۳۸ء۶۱ فیصد رائے دہندگان نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔ تیسرے مرحلے میں یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ووٹوں کی گنتی ۸؍اکتوبر کو ہوگی۔
دوسرے مرحلے کے دوران سرینگر ضلع میں ۹۳، ضلع بڈگام میں۴۶، راجوری ضلع میں ۳۴، پونچھ ضلع میں۲۵، گاندربل ضلع میں ۲۱؍ اور ریاسی ضلع میں ۲۰؍ امیدوار میدان میں ہیں۔
ضلع سرینگر کے انتخابی حلقوں میں حضرت بل، خانیار، حبہ کدل، لالچوک، چھانہ پورہ، زڈی بل، سینٹرل شالٹنگ اور عیدگاہ شامل ہیں۔
ضلع بڈگام میں بڈگام، بیرواہ، خان صاحب، چرار شریف اور چاڈورہ حلقے ہیں جبکہ گاندربل ضلع کے دو حلقے کنگن (ایس ٹی) اور گاندربل ہیں۔
جموں ڈویڑن میں گلاب گڑھ (ایس ٹی)، ریاسی، شری ماتا ویشنو دیوی (ریاسی ضلع)، کالاکوٹ سندربنی، نوشہرہ، راجوری (ایس ٹی) (راجوری ضلع)، بدھل (ایس ٹی)، تھنہ منڈی (ایس ٹی)، سرنکوٹ (ایس ٹی)، پونچھ حویلی اور میندھر (ایس ٹی) (پونچھ ضلع) میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ (ایجنسیاں)