جموں/۱۴ ستمبر
وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈوڈہ سے کانگریس ، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ جموں کشمیر کے تین سیاسی خاندانوں نے ریاست کو تباہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ خاندانوں نے اپنے مفادات کے لئے دہشت گردی پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اب تک ’پریوارواد‘ نے نوجوانوں کو آگے آنے نہیں دیا اور یہی وجہ ہے کہ ۲۰۱۴ میں اقتدار میں آنے کے بعد میں نے جموں و کشمیر میں نوجوانوں کی نئی قیادت کو آگے لانے کی کوشش کی ہے۔ پھر ۲۰۱۸ میں یہاں پنچایت انتخابات ہوئے۔ ۲۰۱۹ میں بی ڈی سی کے انتخابات ہوئے اور ۲۰۲۰ میں پہلی بار ڈی ڈی سی کے انتخابات ہوئے۔ یہ انتخابات کیوں ہوئے؟ تاکہ جموں و کشمیر میں جمہوریت نچلی سطح تک پہنچ سکے۔
مودی نے کہا کہ جموں کشمیر میں اس بار کا اسمبلی الیکشن تین خاندانوں اور جموں کشمیر کے نوجوانوں کے درمیان ہے۔ ایک خاندان کانگریس کا ہے، ایک خاندان نیشنل کانفرنس کا ہے اور ایک خاندان پی ڈی پی کا ہے۔ ان تین کنبوں نے جموں و کشمیر میں آپ لوگوں کے ساتھ جو کچھ کیا ہے وہ کسی گناہ سے کم نہیں ہے۔
سابق وزیر داخلہ سشیل کمار شندے پر وزیر اعظم مودی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ بھی ڈرے ہوئے تھے۔
ڈوڈہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وہ وقت یاد ہے جب سورج غروب ہوتے ہی یہاں غیر سرکاری کرفیو لگا دیا جاتا تھا۔
مودی نے کہا کہ صورتحال یہ تھی کہ کانگریس کی زیرقیادت مرکزی حکومت کے وزیر داخلہ بھی لال چوک جانے سے ڈرتے تھے۔
وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے ڈوڈہ میں کہا کہ محفوظ اور خوشحال جموں و کشمیر مودی کی ضمانت ہے۔
مودی نے جموں و کشمیر کے ڈوڈہ میں کہا کہ کشمیر کے لئے ٹرین خدمات جلد ہی شروع کی جائیں گی ، ریلوے لائن تقریبا مکمل ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر کو ترقی یافتہ اور دہشت گردی سے پاک بنانا چاہتی ہے۔