جموں/12 ستمبر
بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے جمعرات کے روز کہاکہ جو لوگ انجینئر رشید کو بی جے پی کے ساتھ جوڑ رہے ہیں انہیں ہار سامنے دکھائی دے رہی ہے۔
ٹھاکر نے کہاکہ انجینئر رشید کا بی جے پی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور اس حوالے سے پھیلائی جارہی افواہیں حقیقت سے کوسوں دور ہےں ۔
ان باتوں کا اظہار ممبر پارلیمنٹ نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
ٹھاکر نے کہاکہ ہمیں پوری امید ہے کہ اس بار جموں کشمیر میں بی جے پی حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہو جائے گی۔انہوں نے کہا”جموںکشمیر کے لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے امیدواروں کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں“۔
کانگریس این سی اتحاد کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ دونوں پارٹیاں دفعہ 370کوواپس لانا چاہتی ہےں۔
سابق مرکزی وزیر نے کہا”اگر دفعہ 370واپس آئی تو جموںکشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو پھر سے تقویت ملے گی لہذا لوگوں کو سوچ سمجھ کر اپنے ووٹ کا استعمال کرنا چاہئے “۔
ان کے مطابق دفعہ 370کی منسوخی کے نتیجے میں ہی جموں کشمیر میں دہشت گردی ، علیحدگی پسندی اور پتھراو کا خاتمہ ہوا ہے ۔
انجینئر رشید کو بی جے پی کے ساتھ جوڑنے کے بارے میں پوچھے گئے اور ایک سوال کے جواب میں انوراگ ٹھاکر نے کہا”نیشنل کانفرنس اور کانگریس کو ہار سامنے دکھائی دے رہی ہیں لہذا وہ اس طرح کی افواہیں پھیلا رہی ہیں“۔
ٹھاکر نے واضح کیا کہ انجینئر رشید بی جے پی کا پراکسی نہیں اور اس حوالے سے پھیلائی جارہی افواہیں حقیقت سے کوسوں دور ہےں۔
رکن پارلیمنٹ نے بتایا کہ ملک کے جمہوری نظام میں ہر کسی کو حصہ لینے کا حق حاصل ہے ۔
راہل گاندھی کی جانب سے امریکہ میں دئے گئے بیان پر ٹھاکر نے کہاکہ کانگریس لیڈر بھارت کو دنیا بھر میں بدنام کرنے پر تلا ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ راہل گاندھی کی پارٹی نے مرکز میں تیسری مرتبہ ہار کا منہ دیکھا جس کے نتیجے میں وہ ذہنی کوفت کا شکار ہو گئے ہیں۔
دوستانہ نشستوں پر این سی کانگریس کے درمیان لفظی جنگ شروع ہونے کے بارے میں پوچھے گئے اورایک سوال کے جواب میں ٹھاکر نے کہاکہ یہ جتنا مرضی دوستانہ میچ کھیلیں لیکن جیت بی جے پی کی ہی ہوگی۔