غصے پر قابورکھنا کوئی آسان کام نہیں ہے… اس کیلئے حوصلہ ہونا چاہیے‘ یہ بڑی بہادری کا کام ہے … ایسا کام جو بڑے بڑے نہیں کر پا تے ہیں…بیشتر لوگ غصے میں اپنا آپا کھو دیتے ہیں اور… اور اگر اپنے وقار رسول وانی نے بھی کھو دیا ہے تو… تو سبھی ان کی جان کے پیچھے ہاتھ دھوکر کیوں پڑے ہیں۔ مانتے ہیں کہ وانی صاحب آجکل آگ اگل رہے ہیں… این سی اور عمرعبداللہ کیخلاف اگل رہے ہیں… لیکن… لیکن آپ کو بھی ایک بات سمجھنی چاہیے کہ ایسا کرنے کیلئے انہیں مجبور کیا جارہا ہے… یہ بے بس ہیں … غصہ انہیں یہ سب کرنے پر مجبور کررہا ہے… یہ اپنے غصے کے سامنے بے بس ہیں… ان کی اپنے غصے کے سامنے ایک نہیں چلتی ہے ‘ سو وانی صاحب وہ سب کچھ کہہ رہے ہیں جو انہیں کہنا نہیں چاہئے تھا… بالکل بھی نہیں کہنا چاہئے تھا ۔ مزے کی بات یہ ہے کہ انہیں غصے کسی اور کاہے اور یہ جناب کسی اور پر اتار رہے ہیں… انہیں غصہ اپنی جماعت ‘ کانگریس کا ہے جس نے انہیں بڑی بے آبرو ہو کر یونٹ صدر کے عہدے دے فارغ کر دیا… لیکن وانی صاحب اپنا غصہ این سی اور اس کی قیادت پر اتار رہے ہیں… جس کا ان کی تنزلی میں کوئی بھی ہاتھ نہیں ہے… وانی صاحب کو غصہ ہے کہ انہیں ا ُس وقت عہدے سے اتار گیا جب ان کے اچھے دن آنے والے تھے… جب ممکنہ طور پر این سی اور کانگریس کی حکومت بننے والی تھی یا اس اتحاد کا اقتدار میں آنے کا زیادہ امکان تھا … اور انہیں یہ اچھے دن آنے سے پہلے نکال باہر کردیا گیا … اور اچھے دنوں کے بجائے انہیںبرے دنوں کا سامنا کرنا پڑا…ان سے ان کا آمنا سامنا ہوا… ظاہر ہے کہ جب بات ایسی ہو تو … تو غصہ تو آئے گا ہی… تلخی تو آئیگی ہی اور… اور وانی صاحب کو غصہ بھی آگیا اور ان کے لب و لہجے میں تلخی بھی دیکھی جا سکتی ہے… ہاں آپ کہہ سکتے ہیں کہ…کہ اس سب میں این سی کا کیا قصور‘ اس نے تو وانی صاحب کیلئے برے دن نہیں لائے… یقینا این سی نے نہیں لائے … لیکن کہتے ہیں نا کہ دشمن کا دوست بھی دشمن ہو تا ہے… سو این سی بھی وانی صاحب کی دشمن بن ہی گئی… یہ جناب اپنی جماعت کیخلاف کچھ بول نہیں سکتے ہیں… اور اس سے ان کا نقصان ہی ہوگا… فائدہ نہیں… اس لئے یہ این سی کیخلاف بول رہے ہیں… این سی کیخلاف باتیں کر کر کے وانی صاحب این سی کانگریس اتحاد کو زک پہنچانے چاہتے ہیں… اور اس لئے چاہتے ہیں کیونکہ انہیں غصہ ہے اور… اور غصے نے انہیں اندھا بنا دیا ہے ۔ ہے نا؟