سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ‘ عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ انجینئررشید کو ضمانت دینے کا این آئی اے عدالت کا فیصلہ بارہمولہ کے عوام کی خدمت کرنے کے بجائے آئندہ انتخابات پر اثر انداز ہونے کیلئے ہے۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ضمانت انتخابی حلقوں کے فائدے کے لئے نہیں بلکہ انتخابی فائدے کے لئے دی گئی ہے۔
عمر نے کہا’’ہمیں اس کے نتائج کی توقع تھی۔ مجھے بارہمولہ کے لوگوں پر ترس آتا ہے کیونکہ ان کے ایم پی کو ضمانت ان کی خدمت یا نمائندگی کرنے کیلئے نہیں بلکہ ووٹ حاصل کرنے کیلئے ملی ہے۔ انتخابات کے بعد وہ تہاڑ جیل واپس جائیں گے اور شمالی کشمیر کو نمائندگی کے بغیر چھوڑ دیں گے‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگرچہ انہیں تحفظات تھے لیکن محبوبہ مفتی نے انجینئر رشید پر کھلے عام بی جے پی کے لئے کام کرنے کا الزام لگایا اور ان کے فنڈنگ ذرائع کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔
این سی نائب صدر نے کہا’’لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ اس الیکشن میں اپنے ووٹوں کو تقسیم نہ ہونے دیں ۔ بی جے پی کی لگاتار سازش ہے اور جیسے کہ جموں میں وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ اے آئی پی‘ پی سی سے حکومت بنانے کیلئے تیار ہیں‘تو لوگوں کو اگر بی جے پی کی حکومت بنانی ہے تو وہ ان تنظیموں کی مدد کریں ‘‘۔
نیشنل کانفرنس کے بارے میں کانگریس کے سابق صدر وقار رسول کے توہین آمیز تبصرے کے بارے میں عمر نے کہا کہ وہ احمق ہیں اور ان کی اپنی پارٹی نے ان کے تبصرے کی مذمت کی ہے۔
جموں و کشمیر میں کچھ لوگوں کے ساتھ حکومت بنانے کا اشارہ دینے والے وزیر داخلہ کے حالیہ بیانات پر بات کرتے ہوئے عمر نے رائے دہندگان پر زور دیا کہ وہ اپنے ووٹوں کو تقسیم کرنے سے گریز کریں اور بی جے پی کی مخالفت کرنے والے امیدواروں کی حمایت کریں۔ عمر نے کہا کہ اگر لوگ بی جے پی کے خلاف حکومت بنانا چاہتے ہیں تو انہیں ہمارے امیدواروں کی حمایت کرنی چاہئے۔