سرینگر/۳۰اگست
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ‘عمر عبداللہ نے جمعے کے روز کہا کہ جموں وکشمیر کیساتھ جو ظلم اور ناانصافی گذشتہ برسوں کے دوران کی گئی اگر اُس کو درست کرنا ہے تو اس کا فائدہ کسی ایک فرد کو نہیں ہوگا بلکہ جموں و کشمیر کے ہر ایک باشندے کو ہوگا، یہی وجہ ہے کہ ہم نے سخت ترین فیصلہ لیکر کانگریس کیساتھ مل کر الیکشن لڑنے کا انتخاب کیا۔
عمر نے کہاکہ کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ ہمارے لئے آسان نہیں تھا، ہمیں اُن نشستوں کو بھی قربان کرنا پڑا جہاں صرف ہم ہی مقابلہ دے سکتے تھے ، لیکن ہم نے بھاجپا کیخلاف مشترکہ لڑائی لڑنے کیلئے یہ نشستیں کانگریس کی جھولی میں ڈال دیں ۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے اپنی رہائش گاہ پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام نے سخت ترین مشکلات دیکھے ، سختی اور ظلم کے علاوہ گذشتہ۶برسوں کے دوران ہم نے کچھ نہیں دیکھا، پکڑ دھکڑ، گرفتاریاں، ہراسانیاں، نوجوانوں کی تنگ طلبی ، مختلف قوانین کا استعمال، مقامی جیل بھر گئے تو یہاں کے قیدیوں کو باہری جیلوں میں بھیجا گیا، پی ایس اے کا اندھا دھند استعمال کیا گیا، اس سب کو ہمیں ٹھیک کرنا ہے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ہم نے وعدہ کیا ہے کہ نیشنل کانفرنس کی حکومت جمو ں وکشمیر میں پی ایس اے کا قانون ختم کردے گی تاکہ مستقبل میں اس کا غلط استعمال نہ ہوسکے ۔ ”آج ہمارے نوجوانوں کو نوکری، پاسپورٹ اور قرضوں کیلئے مقصود ویری فکیشن پر ذہنی کوفت کا شکار بنایا جاتا ہے ، ہم نے وعدہ کیا ہے کہ ہم اس ویری فکیشن کے عمل کو آسان بنا دیںگے‘جیسے ہم نے اپنی سابق حکومت کے دوران کیا تھا“۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ سیاسی لیڈران کیساتھ ساتھ ہمیں اُن مسائل و مشکلات کی طرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے جو یہاں کے عوام کو روزمرہ زندگی میں درپیش ہیں۔ ”ہم نے اپنے منشور میں بے روزگاری کے سنگین مسئلے سے نمٹنے کیلئے روزگار پالیسی بنانے کا وعدہ کیا ہے ، ہم نے بجلی سپلائی میں معقولیت کیساتھ ساتھ فیس میں راحت اور پینے کے پانی کے فیس میں راحت دینے کا اعلان بھی کیا ہے “۔
این سی نائب صدر نے کہا کہ ہم نے بیواو¿ں، بزرگوں اور معاشی طور کمزور طبقوں کیلئے اُن سکیموں کی بحالی کا بھی وعدہ کیا ہے جس حالیہ برسوں میں بند کی گئی ہیں۔
عمرکے مطابق مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے جموں وکشمیر کے بچوں کو یونیورسٹی تک مفت تعلیم کا حق دیا تھا لیکن گذشتہ برسوں کے دوران ایک ایک کرکے اس میں کمی کی گئی، ہم نے اپنے منشور میں اعلان کیا ہے کہ نیشنل کانفرنس کی حکومت بننے کی صورت میں ہم یونیورسٹی تک مفت تعلیم کی بحالی عمل میں لائیں گے ۔