نئی دہلی/۱۵اگست
مذہب کے نام پر ملک کو تقسیم کرنے والے قوانین کو ہٹا دینا چاہیے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ملک میں سیکولر سول کوڈ کی ضرورت ہے اور جدید معاشرے میں غلط قوانین کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس پر پورے ملک میں بحث ہونی چاہیے۔
ملک کے 78 ویں یوم آزادی پر وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے ترنگا لہرایا اور قوم سے خطاب کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے 140 کروڑ لوگوں کا فرض ہے کہ وہ بطور شہری اپنے فرائض کو پورا کریں اور میں اس پر بحث چاہتا ہوں۔ فرقہ وارانہ اور امتیازی قوانین کی کوئی جگہ نہیں، ہمیں سیکولر سول کوڈ کی ضرورت ہے۔
خطاب میں وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’سپریم کورٹ متعدد بار سب کے لیے ایک ہی سول کوڈ پر بات کر چکی، احکامات جاری کر چکی، کیونکہ ملک کا ایک بڑا طبقہ یہ محسوس کرتا ہے، اور درست محسوس کرتا ہے کہ موجودہ سول کوڈ ایک طبقے کے لیے ہے، یہ امتیازی سول کوڈ ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’یہ ہمیں آئین بتاتا ہے، سپریم کورٹ بتاتی ہے، اور یہ اس آئین کے بنانے والوں کا خواب تھا۔ اس لیے یہ ہمارا فرض ہے کہ اس خواب کو شرمندہ تعبیر کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’اس پر کھل کر ہر طرف سے بحث ہونی چاہیے، ہر ایک کو اپنی رائے کے ساتھ ا?گے ا?نا چاہیے اور ایسے قوانین کو ختم کیا جانا چاہیے جو مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرتے ہیں۔ ان قوانین کی جدید معاشرے میں کوئی جگہ نہیں۔ سیکولر سول کوڈ وقت کی ضرورت ہے۔ اور پھر ہم اس مذہبی امتیاز سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے۔
ون نیشن، ون الیکشن
پی ایم مودی نے کہا کہ ملک میں انتخابات بار بار ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ ہر کام کو الیکشن کے رنگ میں رنگ دیا گیا ہے۔ وسیع بحث ہوئی ہے۔ میں سیاسی جماعتوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ہندوستان کی ترقی اور عام لوگوں کے لیے وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لیے ون نیشن ون الیکشن کے لیے آگے آئیں۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم نے خواتین کی حفاظت، ملک کی ترقی، بنگلہ دیش میں ہندوو¿ں پر مظالم سمیت تمام مسائل اٹھا کر ایک مضبوط پیغام دیا۔ انہوں نے ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے اپنے وڑن کے بارے میں بھی کھل کر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ان ان گنت ’آزادی پسندوں‘ کو خراج عقیدت پیش کرنے کا ہے جنہوں نے ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ یہ ملک ان کا مقروض ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ وہ ملک ہے جہاں دہشت گرد ہمیں مار کر چلے جاتے تھے۔ جب یہ فوج سرجیکل اسٹرائیک کرتی ہے، جب ملکی فوج فضائی حملے کرتی ہے تو ملک کے نوجوانوں کا سینہ فخر سے بھر جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج 140 کروڑ ہم وطنوہ کے دل اعتماد اور فخر سے بھرے ہوئے ہیں۔
اس سال 11ویں بار پی ایم مودی نے لال قلعہ پر ترنگا لہرایا۔ اس موقع پر پارٹی اور اپوزیشن کے رہنماو¿ں سمیت 6 ہزار خصوصی مہمان بھی موجود رہے، پی ایم مودی اپنے تیسرے دور میں پہلی بار یوم آزادی کے موقع پر ترنگا پرچم لہرانے والے تیسرے وزیر اعظم بن گئے ۔
قدرتی آفات کا ذکر
مودی نے کہا کہ قدرتی آفات میں بہت سے خاندانوں نے اپنے لوگوں کو کھو دیا ہے، قوم کا بھی نقصان ہوا ہے، آج میں ان سب کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور انہیں یقین دلاتا ہوںبحران کی اس گھڑی میں ملک ان کے ساتھ کھڑا ہے۔
صنعتی انقلاب کا دعوی
پی ایم مودی نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب ہندوستان صنعتی مینوفیکچرنگ کا مرکز ہوگا۔ دنیا کے بہت سے صنعت کار ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ میں ریاستی حکومتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے ایک واضح پالیسی مرتب کریں اور انہیں امن و امان کے حوالے سے یقین دہانی کرائیں۔ سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے ریاستوں کے درمیان مقابلہ ہونا چاہے۔
بنگلہ دیش میں ہندوو¿ں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے ایک پڑوسی ملک کے طور پر، میں بنگلہ دیش میں جو کچھ بھی ہوا اس کے بارے میں تشویش کو سمجھ سکتا ہوں۔ان کاکہنا تھا” مجھے امید ہے کہ وہاں حالات جلد معمول پر آجائیں گے۔ خاص طور پر 140 کروڑ ہم وطنوں کی فکر یہ ہے کہ وہاں کے ہندوو¿ں اور اقلیتوں کی فکر کو یقینی بنایا جائے۔ ہندوستان ہمیشہ چاہتا ہے کہ ہمارے پڑوسی ممالک خوشی اور امن کی راہ پر چلیں۔ امن کے تئیں ہمارا عزم اور اقدار ہیں۔ آنے والے دنوں میں ہندوستان بنگلہ دیش کی ترقی کے سفر میں شراکت دار بنے گا“۔
میڈیکل کی 75 ہزار سیٹیں
پی ایم مودی ہر سال تقریباً 25 ہزار نوجوان میڈیکل کی تعلیم کے لیے بیرون ملک جاتے ہیں۔ ایسے ملکوں میں جانےکے بارے میں سوچ کر میں چونک جاتا ہوں۔ 5 سال میں میڈیکل کی 75 ہزار سیٹیں بڑھائی جائیں گی۔