سرینگر//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے پیر کو کہا کہ رواں مالی سال کے دوران جموں و کشمیر کی جی ایس ڈی پی میں۵ء۷ فیصد اضافے کی توقع ہے۔
سنہا نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ رواں مالی سال کیلئے جی ایس ڈی پی (جی ایس ڈی پی) کا تخمینہ۲لاکھ۶۳ہزار۳۹۹ کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جو گزشتہ مالی سال کے جی ایس ڈی پی کے مقابلے میں۵ء۷ فیصد زیادہ ہے۔
بجٹ کی نمایاں خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ اس مالی سال کے اہتماموں کا حجم پچھلے سال کے مقابلے میں۳۰ہزار۸۸۹کروڑ روپے زیادہ ہے۔
رواں مالی سال کے بجٹ کا حجم ایک لاکج۱۸ہزار۳۹۰ کروڑ روپے ہے۔ یہ گزشتہ مالی سال کے اخراجات سے۳۰ہزار۸۸۹ کروڑ روپے زیادہ ہے۔
تفصیلات بتاتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ رواں مالی سال کیلئے محصولات کی وصولی کا تخمینہ۹۸ہزار۷۱۹ کروڑ روپے اور سرمائے کی وصولی کا تخمینہ ۱۹ہزار۶۷۱کروڑ روپے ہے۔
مالی سال۲۰۲۴۔۲۰۲۵ میں۸۱ہزار ۴۸۶ کروڑ روپے کا ریونیو خرچ کیا گیا ہے۔
انتظامی شعبے کو۶۸ء۹۸۸۱ کروڑ روپے، سماجی شعبے کو۵۰ء۲۴۸۷۰ کروڑ روپے، بنیادی ڈھانچے کے شعبے کو۴۰ء۱۵۷۱۹کروڑ روپے اور اقتصادی شعبے کو۴۸ء۵۵۵۵ کروڑ روپے ملے ہیں۔
سنہا نے کہا کہ۲۰۲۴۔۲۰۲۵ کیلئے ۳۶ہزار۹۰۴ کروڑ روپے کا سرمایہ خرچ (یا ترقیاتی اخراجات) ہے۔
ایل جی نے کہا کہ جی ڈی پی میں سرمائے کے اخراجات کا حصہ۰۱ء۱۴ فیصد ہے جبکہ ٹیکس اور جی ڈی پی کا تناسب ۹۲ء۷فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو گزشتہ سال کے۶۸ء۵ فیصد سے زیادہ ہے۔