سرینگر///
سمیر (نام تبدیل) نے تمباکو نوشی شروع کر دی اور جب تک اسے اس کا احساس ہو تاوہ منشیات کے استعمال کا عادی ہو چکا تھا۔
جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان کی شادی ہو گئی تھی، لیکن وہ اس وقت تک نشے کا عادی رہا جب تک نہ اس کی بیوی کو شک ہوا۔
سمیر نے ایک مقامی خبر رساں ادارے کو بتایا’’اس نے مجھ سے اس بارے میں پوچھا تو میں نے کہا کہ یہ صرف ٹیبلٹ ہیں جو میں ڈپریشن کے لیے لیتا ہوں‘‘۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سمیر کی بیوی نے بھی یہی منشیات لینا شروع کر دی اور جلد ہی وہ دونوں نشے کے عادی ہو گئے۔
سمیر نے بتایا کہ اگرچہ اس نے پہلے اپنی بیوی سے اپنی لت چھپائی تھی ، لیکن اب وہ دونوں ان کا استعمال کر رہے ہیں ، اور پیسے حاصل کرنے اور مزید منشیات خریدنے کے لئے اپنی ہر ممکن چیز فروخت کر رہے ہیں۔
’’میں نے اپنے زیورات، اپنی زمین، اور دیگر سامان سمیت اپنی جائیداد بیچنا شروع کر دی‘‘۔سمیر کی بیوی آسیہ(نام تبدیل)یاد کرتی ہیں۔سمیر نے بتایا کہ آسیہ چیزیں فروخت کرتی تھیں، اور’’میں منشیات کا انتظام کرتا تھا‘‘۔
اپنے وسائل ختم کرنے اور منشیات کی خریداری پر ۸۰ لاکھ سے ایک کروڑ روپے خرچ کرنے کے بعد، انہوں نے اپنے والدین اور رشتہ داروں کی مشاورت کے بعد بازآبادکاری شروع کی۔ اس کی وجہ سے وہ مدد کے لئے نشے کے علاج کی سہولت (اے ٹی ایف) کا دورہ کرنے پر مجبور ہوئے۔
دونوں نے اپنی لت پر قابو پانے کی اپنی صلاحیت کے بارے میں ابتدائی شکوک و شبہات کا اظہار کیا ، لیکن مضبوط ارادے ، مناسب رہنمائی ، مشاورت اور اے ٹی ایف میں علاج کے ساتھ ، انہوں نے کامیابی سے صحت یاب ہونا شروع کردیا ہے۔
جوڑے کا علاج کرنے والے اے ٹی ایف کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ آسیہ تقریبا ًصحت یاب ہو چکی ہے اور نگرانی میں ہے، سمیر کا اب بھی علاج چل رہا ہے اور وہ اس پر سختی سے عمل کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ صحیح علاج اور خاندان اور معاشرے کے تعاون سے کوئی بھی نشے سے چھٹکارا پا سکتا ہے۔
ڈاکٹر نے معاشرے پر زور دیا کہ وہ ان بدنامیوں کو ختم کرے اور ضرورت مندوں کی مدد کرے۔ ’’بہت سے افراد سماجی بدنامی کی وجہ سے علاج نہیں کرواتے ہیں‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر پولیس نے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں سال۲۰۲۳کے ماہ جنوری سے۳۷۵مقدمے درج کرکے ۶سو۵۱منشیات فروشوں کو گرفتار کیا ہے جن کی تحویل سے۵ء۸۶کروڑ رویے مالیت کا نشہ آور مواد ضبط کیا گیا ہے ۔گرفتار شدہ۶۵۱منشیات فروشوں میں سے۱۲۲سخت گیر منشیات فروش ہیں جن کے خلاف پی آئی ٹی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مقدمے درج کئے گئے ہیں۔
بارہمولہ پولیس نے سال رواں کے پہلے چھ مہینوں کے دوران ضلع میں۴۵سخت گیر منیشات فروشوں سمیت۱۷۸منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے ان کی تحویل سے کروڑوں رویے مالیت کا نشہ آور مواد بر آمد کیا۔