نئی دہلی//
ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے ہریانہ، جھارکھنڈ، مہاراشٹر اور مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں افسران کے تبادلوں کے بارے میں نئی ہدایات جاری کی ہیں۔
جموںکشمیر‘ہریانہ‘جھارکھنڈاور مہاراشٹرا کے چیف سیکریٹریوں اور چیف الیکٹورل آفیسروں کے نام ایک مکتوب میں کمیشن نے کہا ہے کہ ہریانہ‘جھارکھنڈ اور مہاراشٹر کی موجودہ ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کی معیاد بالترتیب۳ نومبر۲۰۲۴‘۵جنوری۲۰۲۵ اور ۲۶ نومبر ۲۰۲۴ تک ہے جبکہ مستقبل قریب میں مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی اسمبلی کے انتخابات بھی متوقع ہیں۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ کمیشن ایک مستقل پالیسی پر عمل پیرا ہے جس سے افسران براہ راست منسلک ہوتے ہیں۔انتخابات میں حصہ لینے والی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں انتخابات کے انعقاد کے ساتھ ان کے آبائی اضلاع میں تعینات نہیں ہو سکتے ہیں یاایسی جگہیں جہاں انہوں نے کافی طویل عرصے تک خدمات انجام دی ہیں۔
لہٰذا کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئی بھی افسر جو انتخابات سے براہ راست منسلک ہے‘موجودہ ضلع (ریونیو ڈسٹرکٹ) میں پوسٹنگ جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی:(۱) اگر وہ اپنے آبائی ضلع میں تعینات ہے۔(۲)اگر اس نے پچھلے چار سالوں کے دوران اس ضلع میں تین سال پورے کیے ہیں یامرکز کے زیر انتظام جموں اور کشمیر کیلئے۳۰ ستمبر۲۰۲۴ کو یا اس سے پہلے ۳ سال مکمل ہوں گے۔
تین سال کی مدت کا حساب لگاتے وقت، ضلع کے اندر کسی عہدے پر ترقی شمار کیا جائے۔
اگر کسی بھی چھوٹی ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اضلاع کی تعداد زیادہ ہو تو اس کی تعمیل میں کسی مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مندرجہ بالا ہدایات، پھر یہ مخصوص معاملے کو وجوہات کے ساتھ کمیشن کو بھیج سکتا ہے۔استثنیٰ کے لیے سی ای او اور کمشنر اگر ضروری سمجھا جائے تو ڈریکشن جاری کریں گے۔
سپریم کورٹ کی ہدایت ے تحت جموںکشمیر میں امسال ستمبر کے آخر تک اسمبلی انتخابات کرانے ہو ں گے ۔
گزشتہ دسمبر میں، سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی آرٹیکل ۳۷۰ کی دفعات کو منسوخ کرنے کے مرکز کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے برقرار رکھتے ہوئے جلد از جلد ریاست کی بحالی کی ہدایت دی تھی۔ سپریم کورٹ کے حکم میں کہا گیا تھا کہ اسمبلی انتخابات ۳۰ ستمبر ۲۰۲۴ تک کرائے جائیں۔
مارچ میں لوک سبھا انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات کا ایک ساتھ انعقاد لاجسٹک اور سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے کرانا ممکن نہیں تھا۔
جب بھی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے، یہ اگست ۲۰۱۹ میں آئین کی دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد پہلی مرتبہ ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ روح اللہ مہدی نے پیر کو جموں و کشمیر میں جلد از جلد انتخابات کرانے کا مطالبہ اٹھایا۔ ان کاکہنا تھا’’سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو جموں و کشمیر میں۳۰ ستمبر تک انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی۔ پولنگ پینل نے ابھی تک انتخابات کے شیڈول کا اعلان نہیں کیا ہے‘‘۔
لوک سبھا میں مرکزی بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے روح اللہ مہدی نے کہا کہ صرف ایک مہینہ باقی ہے اور انتخابات کے انعقاد کے لیے کوئی عمل شروع نہیں کیا گیا ہے۔
سری نگر کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ میں یہاں الیکشن کی بھیک مانگنے نہیں آیا ہوں، سپریم کورٹ نے اس حکومت کو ہدایت دی تھی کہ ستمبر تک جمہوری حکومت تشکیل دی جائے بس ایک مہینہ باقی ہے اور ابھی تک انتخابات کا کوئی عمل شروع نہیں ہوا ہے۔
مہدی نے مزید کہا ’’میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ جمہوریت کی روح کے لیے انہیں ہدایت دیں کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کیا جائے اور انتخابات کرائے جائیں‘‘۔