نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندرا مودی کی تیسری مدت کے پہلے بجٹ میں این ڈی اے کے اہم اتحادیوں کو نوازا گیا ہے ‘ٹیکس دہندگان کو راحت دی گئی ہے اور نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کی بجٹ ۲۰۲۴ کی تقریر میں ٹیکس دہندگان کے لئے نئی حکومت کا انتخاب کرنے کے لئے اچھی خبر تھی۔ نئے ٹیکس نظام میں معیاری کٹوتی کو۵۰ہزار روپے سے بڑھا کر۷۵ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔
اس بجٹ میں نئے نظام کے تحت ٹیکس سلیب پر بھی نظر ثانی کی گئی ہے۔۳ لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدنی پر اب صفر ٹیکس لگے گا۔۳ لاکھ سے۷ لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ۵ فیصد ٹیکس لگے گا۔۷ لاکھ سے۱۰ لاکھ روپے تک کی آمدنی پر۱۰ فیصد۔۱۰ لاکھ سے۱۲ لاکھ تک کی آمدنی پر۱۵ فیصد اور ۱۲ لاکھ سے۱۵لاکھ روپے تک کی آمدنی پر۲۰ فیصد شرح ہوگی۔ ۱۵ لاکھ روپے سے زیادہ کی سالانہ آمدنی پر۳۰فیصد ٹیکس لگے گا۔
سیتارمن نے کہا کہ تنخواہ دار ملازمین نئے ٹیکس سلیب کے تحت انکم ٹیکس میں۱۷۵۰۰ روپے تک کی بچت کرسکتے ہیں۔ بجٹ میں پرانے ٹیکس نظام میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، جس کا انتخاب پیشہ ور افراد کا ایک بڑا طبقہ کرتا ہے۔
بجٹ ۲۰۲۴میں افرادی قوت میں داخل ہونے والے پیشہ ور افراد کیلئے ایک بڑا اعلان کیا گیا تھا۔ سیتارمن نے اعلان کیا کہ مرکز ان لوگوں کو ایک مہینے کی تنخواہ دے گا جو ان کی پہلی نوکری میں شامل ہوں گے۔ یہ رقم پروویڈنٹ فنڈ کے تعاون کے طور پر فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے ۲۱۰ لاکھ نوجوانوں کو فائدہ ہوگا۔
بجٹ ۲۰۲۴ میں کچھ مالی اثاثوں پر کیپٹل گین کی چھوٹ کی حد کو بڑھا کر۲۵ء۱ لاکھ روپے سالانہ کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ سرمایہ کاروں کے تمام طبقوں کے لیے اینجل ٹیکس ختم کر دیا جائے گا۔
مودی کی نئی مدت کے پہلے بجٹ میں دو ریاستوں بہار اور آندھرا پردیش کے لئے اہم منصوبوں کا تعین کیا گیا ۔ نتیش کمار کی جے ڈی یو اور این چندرا بابو نائیڈو کی ٹی ڈی پی نے بی جے پی کی حمایت کی تھی، جو اس انتخابات میں اکثریت سے کم رہ گئی تھی۔
سیتارمن نے پٹنہ اور پورنیا، بکسر اور بھاگلپور کو جوڑنے والے ایکسپریس وے اور بودھ گیا، راجگیر، ویشالی اور دربنگا کو جوڑنے والے ایک اور ایکسپریس وے تیار کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ بہار کو بکسر ضلع میں گنگا پر دو لین کا پل ملے گا۔ وزیر خزانہ نے بھاگلپور کے پیرپنتی میں۲۴۰۰ میگاواٹ کے پاور پلانٹ کا بھی اعلان کیا۔
بہار ملک کے مشرقی حصے میں ترقی کو تیز کرنے کے لئے مودی حکومت کے ذریعہ اعلان کردہ پورودیا پہل کا بھی حصہ ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، اوڈیشہ اور آندھرا پردیش کی ہمہ جہت ترقی کے لئے پورودیا تشکیل دیں گے۔
آندھرا پردیش میں‘ جہاں این ڈی اے نے حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے، ریلوے اور روڈ ویز میں بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو ترجیح دی جائے گی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آندھرا پردیش کی سرمائے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے کثیر الجہتی ترقیاتی ایجنسیوں کے ذریعہ مدد کی سہولت فراہم کرنے کیلئے آندھرا پردیش کے لئے سرمائے کی ترقی کے لئے۱۵ہزار کروڑ روپے کا انتظام کیا جائے گا۔
مالیاتی استحکام کے لیے اعلان کردہ منصوبے پر قائم رہتے ہوئے وزیر خزانہ نے موجودہ مالی سال میں۲۱ء۴۸لاکھ کروڑ روپے کے اخراجات کا انتظام کیا ہے ، سرمایہ کے اخراجات کو۱۱ء۱۱لاکھ کروڑ روپے سے اوپر رکھتے ہوئے مالیاتی خسارے کو مجموعی گھریلو پیداوار ( جی ڈی پی) کو۹ء۴فیصد تک محدود کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔
وزیر خزانہ نے کہا’’عبوری بجٹ میں ہم نے ’ترقی یافتہ ہندوستان‘کے اپنے ہدف کے لیے ایک تفصیلی روڈ میپ پیش کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ عبوری بجٹ میں طے کی گئی حکمت عملی کے مطابق اس بجٹ میں سب کے لیے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے لیے نو ترجیحات میں مسلسل کوششوں کا تصور کیا گیا ہے ۔ ان نو ترجیحات میں زراعت، روزگار اور ہنر مندی کی تربیت، جامع انسانی وسائل کی ترقی اور سماجیا انصاف، مینوفیکچرنگ اور خدمات، شہری ترقی، توانائی کی حفاظت، انفراسٹرکچر، جدت، تحقیق اور ترقی اور اگلی نسل کی اصلاحات شامل ہیں‘‘۔
سیتارمن نے اسٹاک مارکیٹوں میں ضرورت سے زیادہ تیزی کے خدشات کے درمیان کیپٹل گین اور مارکیٹ سے متعلق کچھ دیگر ٹیکسوں میں ترامیم کی تجویز پیش کی ہے ، جس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹوں میں بڑے پیمانے پر فروخت ہوئی ہے ۔ بجٹ میں سونے اور چاندی جیسی قیمتی دھاتوں پر درآمدی ڈیوٹی ۱۵فیصد سے کم کر کے چھ فیصد کر دی گئی ہے ۔ کچھ مخصوص استعمال کے لیے درآمدی اسٹیل پر ڈیوٹی کم کر دی گئی ہے ۔ اسی طرح الیکٹرانک سامان، موبائل فون وغیرہ کے اجزاء پر درآمدی ڈیوٹی کم کر دی گئی ہے ۔ حکومت نے کینسر کی تین ادویات کو درآمدی ڈیوٹی سے استثنیٰ دے دیا ہے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے عام بجٹ کو معاشرے کے ہر طبقے کے لیے بہتر مواقع، نئی توانائی اور روشن مستقبل لانے والا قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بجٹ ہندوستان کو دنیا کی تیسری بڑی اقتصادی طاقت بنانے کے عمل میں ایک تحریک کے طور پر کام کرے گا۔ دنیا یہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھے گی، جبکہ اپوزیشن، خاص طور پر کانگریس نے اسے ’کرسی بچانے‘کے لیے اتحادیوں کو خوش کرنے والا بجٹ قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے ایک ناکام کوشش کی ہے ۔ کانگریس نے نیائے ایجنڈے کی نقل کرنا قرار دیا ہے ۔
بجٹ تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے صنعت نے کہا کہ یہ بجٹ جامع ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ملک کی کامیاب اقتصادی حکمت عملی کو تسلسل فراہم کرے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا’’جیسا کہ عبوری بجٹ میں ذکر کیا گیا ہے ، ہمیں چار مختلف ذاتوں، غریبوں، خواتین، نوجوانوں اور کسانوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔ کسانوں کے لیے ہم نے وعدہ پورا کرتے ہوئے تمام بڑی فصلوں کے لیے اعلیٰ کم از کم امدادی قیمتوں کا اعلان کیا ہے ۔ پی ایم غریب کلیان انا یوجنا لاگت پر کم از کم۵۰فیصد مارجن کے لیے پانچ سال کے لیے بڑھا دی گئی، جس سے۸۰کروڑ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ ہوا۔
وزیر خزانہ نے کہا’’مجھے۲لاکھ کروڑ روپے کے مرکزی اخراجات کے ساتھ پانچ سالوں میں۱ء۴کروڑ نوجوانوں کے لیے روزگار، ہنر مندی اور دیگر مواقع فراہم کرنے کے لیے پانچ اسکیموں اور اقدامات کے وزیر اعظم کے پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے ۔ اس سال تعلیم، روزگار اور ہنر کے لیے۴۸ء۱لاکھ کروڑ روپے کا انتظام ہے ۔
تعلیمی قرضوں پر انہوں نے کہا کہ حکومت گھریلو اداروں میں اعلیٰ تعلیم کے لیے۱۰لاکھ روپے تک کے قرضوں کے لیے مالی امداد فراہم کرے گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ بجٹ ان کی بنیاد پر تیار کیا جائے گا اور نئی ترجیحات اور کاموں کو شامل کیا جائے گا۔