نئی دہلی///
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پارلیمنٹ میں بجٹ۲۰۲۴۔۲۰۲۵ پیش کیا۔ اپنی بجٹ تقریر کے آغاز میں وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ اس سال کے بجٹ کا فوکس پوری طرح متوسط طبقے، روزگار اور ایم ایس ایم ای سیکٹر پر ہوگا۔ ملک میں مہنگائی پر نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہم ۴ فیصد مہنگائی کے ہدف کے قریب پہنچ رہے ہیں۔
بجٹ میں وزیر خزانہ نے کئی مصنوعات اور خدمات پر ٹیکسوں میں تبدیلی کا اعلان کیا۔ ٹیکسوں میں کمی کے باعث اب کئی مصنوعات سستی ہو جائیں گی۔ ساتھ ہی ٹیکس میں اضافے کی وجہ سے کئی مصنوعات کی قیمتیں بڑھ بھی جائیں گی۔ آئیے جانتے ہیں کہ کون سی چیز سستی ہوگی اور کون سی مہنگی۔
وزیر خزانہ نے سولر سیل اور پین مینوفیکچرنگ پر ٹیکس چھوٹ کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے موبائل فون اور اس کے چارجرز پر کسٹم ڈیوٹی۱۵فیصد کم کرنے کی تجویز دی ہے جس سے یہ مصنوعات سستی ہو جائیں گی۔
حکومت نے اسٹیل اور کاپر پر کسٹم ڈیوٹی بھی کم کر دی ہے۔ حکومت نے سونے اور چاندی پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی بھی کم کی ہے۔ وزیر خزانہ نے کینسر کے علاج کی تین ادویات پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ کا اعلان بھی کیا ہے جس سے یہ ادویات سستی بھی ہو جائیں گی۔
سونا چاندی سستا
درآمدی زیورات
پلاٹینم پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی
کینسر کی دوائیں
موبائل چارجر
فش فوڈ
چمڑے کا سامان
کیمیکل
پیٹرو کیمیکل
پی وی سی فلیکس بینر
کیا ہوا مہنگا؟
وزیر خزانہ نے امونیم نائٹریٹ پر کسٹم ڈیوٹی۱۰ فیصد اور نان بائیو ڈی گریڈ ایبل پلاسٹک پر۲۵ فیصد کرنے کی تجویز دی ہے، جس کے باعث یہ چیزیں بھی مہنگی ہو گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مخصوص مواصلاتی آلات پر کسٹم ڈیوٹی بھی ۱۰فیصد سے بڑھا کر ۱۵ فیصد کر دی گئی ہے۔
ٹیلی کام کے سامان
پلاسٹک کی اشیاء
سولر سیل بنانے میں استعمال ہونے والا سولر شیشہ
امونیم نائٹریٹ
لانگ ٹرم کیپٹل گین یعنی طویل مدتی سرمائے کے منافع پر ٹیکس میں۵۰ء۲ فیصد اضافہ
شارٹ ٹرم کیپٹل گین یعنی قلیل مدتی سرمائے منافع میں منتخب اثاثوں پر ٹیکس بڑھ کر ۲۰ فیصد تک ہوا۔