جموں/۱۶جولائی
جموں میں منگل کو مختلف مقامات پر پاکستان کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ ڈوڈہ ضلع میں ہوئے عسکریت پسندوں کی جانب سے حملے میں چار فوجیوں کی ہلاکت کے خلاف جموں میں کئی سیاسی جماعتوں نے احتجاجی ریلیز برآمد کیں۔ احتجاجیوں نے پاکستان مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے پاکستان کا قومی پرچم نذر آتش کیا۔
نیو پلاٹ جموں میں جموں ویسٹ اسمبلی مومنٹ نامی تنظیم کے صدر سنیل ڈمپل نے ایک احتجاجی ریلی برآمد کی اور پاکستان کا علامتی پتلہ نذر آتش کیا۔ وہیں شیو سینا ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنوں نے جموں رانی پارک علاقے میں میں احتجاج کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ڈوگرہ فرنٹ کے احتجاج کی قیادت اشوک گپتا کر رہے تھے جبکہ شیو سینا بالا صاحب ٹھاکرے اکائی نے پارٹی دفتر میں ہلاک ہوئے فوجی جواہوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی۔
شیو سینا ڈوگرہ فرنٹ نے جموں خطہ کے ڈوڈہ ضلع میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں چار فوجیوں کی ہلاکت پر گہرے غم و غصے کا اظہار کیا۔ اشوک گپتا نے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا، ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور ہلاک ہوئے فوجیوں کو دلی خراج عقیدت پیش کی گئی جبکہ ان کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا گیا۔
سنیل ڈمپل نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں ’’سب کچھ ٹھیک ہے‘‘ کے ڈھول پیٹے جا رہے ہیں لیکن زمینی حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔۵؍اگست ۲۰۱۹ کو جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرکے ہماری مراعات چھین لی گئیں۔ ہمیں عسکریت پسندی سے پاک ایک نئے جموں و کشمیر کا خواب دکھایا گیا لیکن چار سال سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود زمینی صورتحال میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی۔
اس دوران جموںکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے منگل کو یہاں جموں خطے میں ہو رہے ملی ٹینٹ حملوں کے خلاف احتجاج درج کیا۔
احتجاجیوں نے ہاتھوں میں بینرس اٹھا رکھے تھے اور وہ پاکستان کے خلاف نعرہ بازی کر رہے تھے ۔
اس موقع پر کانگریس کے سینئر لیڈر رمن بھلا نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ’’جموں خطے میں ہو رہے دہشت گردانہ حملوں کو فوری طورپر روکا جانا چاہئے اور دہشت گردوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی انجام دی جانی چاہئے ‘‘۔
ان کے مطابق گزشتہ دنوں ہی وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں نئی دہلی میں سیکورٹی میٹنگ منعقد ہوئی تاہم اس کے باوجود بھی جموں خطے میں حملے تیز ہو رہے ہیں۔
بھلا نے کہاکہ بی جے پی جموںکشمیر میں دہشت گردی ختم کرنے کے کھوکلے دعوئے کر رہی ہے لیکن دہشت گردانہ حملے لگاتار ہو رہے ہیں۔
کانگریسی لیڈرنے کہا’’بی جے پی ڈھونڈورا پیٹ رہی ہے کہ دفعہ۳۷۰کی منسوخی کے بعد حالات معمول پر آئے لیکن جس طرح سے جموں صوبے میں ملی ٹینٹ حملے ہو رہے ہیں وہ تشویشناک ہے اور اس پر فوری روک لگانے کی ضرورت ہے ‘‘۔
بھلا نے کہاکہ جموں کشمیر میں سیکورٹی گرڈ پوری طرح سے ناکام ثابت ہو چکا ہے ، سیکورٹی صورتحال کا از سر نو جائزہ لینا اب ناگزیر بن گیا ہے ۔
دوسری جانب بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ‘ترون چگ نے ڈوڈہ حملے پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ملوث دہشت گردوں کو نہیں بخشا جائے گا۔
چگ نے کہا کہ ایسے حملے کرنا آئی ایس آئی اور غیر ملکی دہشت گردوں کی بوکھلاہٹ ہے ۔
بتادیں کہ ضلع ڈوڈہ کے دیسا جنگلی علاقے میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین خونین تصادم میں فوجی میجر، ایس او جی جوان سمیت پانچ اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں۔
بی جے پی جنرل سکریٹری نے منگل کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا’’ضلع ڈوڈہ میں ہونے والے حملے سے دکھی ہوں لیکن اس حملے کے ملوثین کو بخشا نہیں جائے گا‘‘۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا’’بی جے پی ہی امن و چین کی گارنٹی ہے اور اسی جماعت نے یہاں امن قائم کیا ہے ‘‘۔ان کا کہنا تھا’’یہ آئی ایس آئی اور غیر ملکی دہشت گردوں کی بوکھلاہٹ ہے ‘‘۔
چگ نے کہا’’جو بھارتی شہریوں پر حملہ کرے گا اس کو نہیں بخشا جائے گا۔‘‘