جموں/۹جولائی
جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع کے دور افتادہ جنگلاتی علاقے میں منگل کے روز سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم ہوا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے گڑھی بھگوہ جنگل میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ آخری اطلاعات ملنے تک دونوں فریقوں کے درمیان شدید فائرنگ جاری تھی۔
مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
اس دوران کٹھوعہ حملے کے بعد جموں کے قرب و جوار بالخصوص حساس اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے شہر میں جہاں ناکوں کے جال کو مزید توسیع دی گئی ہے وہیں حساس مقامات پر سیکورٹی کی نفری میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور انہیں مزید چوکنا بھی رکھا گیا ہے ۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ جموں شہر سمیت صوبے کے باقی اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بعض مقامات پر سیکورٹی فورسز اہلکار سکوٹر سواروں کو روک کر ان کے بیگوں کی تلاشی لے رہے تھے ۔
نامہ نگار نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اہلکار مشکوک نظر آنے والے راہگیروں کو بھی روک کر ان کی جامہ تلاشی اور ان کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد انہیں اپنے اپنے منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دیتے تھے ۔
ذرائع نے بتایا کہ جموں شہر میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوں پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لا کر راہگیروں اور گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ کٹھوعہ میں فوجی گاڑی پر حملے کے بعد صوبہ بھر میں سرگر ملی ٹینٹوں اور ان کے معاونین کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے تاکہ امکانی حملوں کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے ۔
ذرائع نے بتایا کہ جموں صوبے میں اضافی دستوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے ۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے اور بہت جلد انہیں کیفرکردارتک پہنچایا جائے گا۔