نئی دہلی//
ہندوستان اور چین نے جمعرات کو مشرقی لداخ میں بقیہ مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کی کوششوں کو دوگنا کرنے اور تعلقات کو ’مستحکم اور تعمیر نو‘ کرنے کا عہد کیا جبکہ وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کو ایک ملاقات کے دوران بتایا کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کا احترام کیا جانا چاہئے۔
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہ اجلاس کے موقع پر ہونے والی بات چیت میں جے شنکر نے سرحد کے انتظام کیلئے ماضی میں دونوں فریقوں کے درمیان طے پانے والے متعلقہ دوطرفہ معاہدوں اور پروٹوکول کی مکمل پاسداری کی ضرورت پر زور دیا۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ جئے شنکر اور وانگ نے مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ باقی ماندہ مسائل کا جلد حل تلاش کرنے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تاکہ ’دوطرفہ تعلقات کو مستحکم اور تعمیر نو‘ کیا جاسکے۔
ملاقات میں وزیر خارجہ نے ہندوستان کے مستقل نقطہ نظر کا اعادہ کیا کہ دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات باہمی احترام ، باہمی مفاد اور باہمی حساسیت پر مبنی ہونے چاہئیں۔
جئے شنکر نے ’ایکس‘ پر کہا ’’سی پی سی پولٹ بیورو کے رکن اوروزیر خارجہ وانگ یی سے آج صبح آستانہ میں ملاقات ہوئی۔ سرحدی علاقوں میں باقی ماندہ مسائل کے جلد حل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس مقصد کے لیے سفارتی اور فوجی ذرائع سے کوششوں کو دوگنا کرنے پر اتفاق کیا گیا‘‘۔
ان کا مزید کہا تھا’’ایل اے سی کا احترام کرنا اور سرحدی علاقوں میں امن و امان کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ باہمی احترام، باہمی حساسیت اور باہمی مفاد ہمارے دوطرفہ تعلقات کی رہنمائی کریں گے‘‘۔
بھارت کا موقف رہا ہے کہ چین کے ساتھ اس کے تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آسکتے جب تک کہ سرحدی علاقوں میں امن قائم نہ ہو۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ دونوں وزراء نے دونوں فریقوں کے سفارتی اور فوجی عہدیداروں کی ملاقاتوں کو جاری رکھنے اور آگے بڑھانے پر اتفاق کیا تاکہ بقیہ معاملات کو جلد از جلد حل کرنے کے لئے ان کی بات چیت کو آگے بڑھایا جاسکے۔
اس مقصد ک لئے انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہندوستان چین سرحدی امور (ڈبلیو ایم سی سی) پر مشاورت اور کوآرڈینیشن پر ورکنگ میکانزم (ڈبلیو ایم سی سی) کو جلد اجلاس منعقد کرنا چاہئے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ جئے شنکر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان اور چین کے تعلقات تین باہمی احترام ، باہمی حساسیت اور باہمی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین طور پر پورے ہوتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں وزراء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سرحدی علاقوں میں موجودہ صورتحال میں توسیع کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ نے مشرقی لداخ کے بقیہ علاقوں سے مکمل طور پر دستبرداری حاصل کرنے اور سرحدی امن و سکون کو بحال کرنے کی کوششوں کو دوگنا کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ دوطرفہ تعلقات میں معمول کی بحالی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔
ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ماضی میں دونوں حکومتوں کے درمیان طے پانے والے متعلقہ دوطرفہ معاہدوں، پروٹوکولز اور مفاہمت کی مکمل پاسداری کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ لائن آف ایکچوئل کنٹرول کا احترام کیا جانا چاہئے اور سرحدی علاقوں میں امن و امان کو ہمیشہ نافذ کیا جانا چاہئے۔
جئے شنکر اور وانگ کے درمیان یہ بات چیت مشرقی لداخ میں سرحدی تنازعہ کے درمیان ہوئی ہے جو مئی میں اپنے پانچویں سال میں داخل ہوگئی ہے۔