سرینگر//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ گزشتہ سال سرینگر میں جی ٹو ورکنگ گروپ کا کامیاب اور پرامن اجلاس مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیاحت کی صلاحیت کو بڑھانے اور کبھی مشکلات کا شکار سیاحتی صنعت سے داغ مٹانے میں ایک اہم موڑ تھا۔
سنہا نے کہا کہ جی۲۰؍ اجلاس کے بعد غیر ملکی اور ملکی سیاح بڑی تعداد میں جموں و کشمیر کا رخ کرنے لگے۔
مشہور ڈل جھیل کے کنارے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں دو روزہ جموں و کشمیر ٹورازم ڈیولپمنٹ کنکلیو ۲۰۲۴سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر کی سیاحتکی صنعت میں گزشتہ چند سالوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی آئی ہے۔انہوں نے کہا ’’جموں و کشمیر کے سیاحتی شعبے کو حقیقی طور پر فروغ دینے کے لئے ایک اہم موڑ گزشتہ سال سرینگر میں جی۲۰ ٹورازم ورکنگ گروپ کا کامیاب اور پرامن اجلاس تھا۔ جن لوگوں نے ورکنگ گروپ کی میٹنگ میں حصہ لیا وہ جموں و کشمیر کی سیاحت کے برانڈ ایمبیسیڈر بن گئے‘‘۔
ایل جی سنہا نے کہا کہ سرینگر میں جی ۲۰ورکنگ گروپ کے اجلاس کے بعد غیر ملکی اور ملکی سیاحوں کی آمد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سرینگر میں ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاس میں شرکت کرنے والوں نے کشمیر کی مہمان نوازی اور خوبصورتی کی تعریف کی تھی۔ انہوں نے جو بات پھیلائی ہے اس کا نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اگرچہ سیاحت کا شعبہ جموں و کشمیر کی معیشت میں حصہ ڈالتا ہے ، لیکن زراعت اور متعلقہ شعبوں میں بھی مرکز کے زیر انتظام علاقے کی معیشت کو فروغ دینے کیلئے روزگار پیدا کرنے کی بہت زیادہ صلاحیت ہے۔ ان کاکہنا تھا’’میں نے کچھ نوجوانوں سے ملاقات کی جنہوں نے اپنی سرکاری نوکریوں کو بیچ میں ہی چھوڑ دیا اور زراعت اور متعلقہ شعبوں میں اپنا مستقبل سنوار لیا۔ آج وہ درجنوں دیگر نوجوانوں کو بھی روزگار فراہم کرتے ہیں‘‘۔
ایل جی نے کچھ لوگوں پر طنز کیا، جو ان کے مطابق ہر فن مولا‘ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا’’ایک معروف ہوٹل مالک مشتاق چایا جو سرینگر کی آدھی زمین کے مالک ہیں۔ ایک دن میرے پاس آئے اور اپنا دفتر قائم کرنے کے لئے زمین مانگی۔ میں نے ان سے کہا کہ مجھے حکومت کے لئے ان سے ایک کنال کی ضرورت ہے‘‘۔
’متنازعہ جائیدادوں‘ والے لوگوں کے بارے میں ایل جی نے کہا کہ ان جائیدادوں کی شناخت کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ ہم بے گناہوں کو نہ چھونے کے اپنے عزم پر قائم ہیں لیکن ملزمین اور امن کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کو کسی بھی قیمت پر بخشا نہیں جائے گا۔
سری نگر کے ٹٹو گراؤنڈ کے بارے میں جو۵۰ سال بعد فوج نے خالی کیا‘ ایل جی نے کہا کہ اس جگہ آرٹ تفریحی پارک کی شروعات ہوگی جہاں سیاح پورا دن گزارنا پسند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر جلد ہی لاکھوں سیاحوں کی میزبانی کرے گا کیونکہ تزئین و آرائش شدہ ٹٹو گراؤنڈ کی تعمیر کی گئی ہے۔
پولو ویو سرینگر کی تزئین و آرائش کے بارے میں ایل جی نے کہا کہ انہوں نے بازار کے دکانداروں سے ملاقات کی اور معلوم ہوا کہ سیاحوں کے رش کی وجہ سے ان کا کاروبار تین گنا بڑھ گیا ہے۔
ایل جی نے اجلاس کے شرکاء اور اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ روحانی سیاحت، ایڈونچر ٹورازم، سمر ٹورازم، ایکو ٹورازم، وائلڈ لائف ٹورازم، مذہبی سیاحت، برڈ واچنگ اور ایگریکلچر ٹورازم کے فروغ کے لیے روڈ میپ تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ۱۳۰ ملین ڈالر کی شادی کی صنعت ہے اور جموں و کشمیر شادی کی بہترین منزل ہے۔ مجھے امید ہے کہ جموں و کشمیر کو اس بڑی صنعت سے اس کا حصہ ملے گا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ جموں و کشمیر کو ہماچل، پنجاب اور ہریانہ کے مقابلے میں ملک میں سب سے سستی بجلی مل رہی ہے، ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جرائم کی شرح ملک میں سب سے کم ہے اور سب کے لئے محفوظ ہے۔
ایل جی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں جموں و کشمیر کے نئے دور نے بین الاقوامی دلچسپی پیدا کی ہے جبکہ مقامی سیاحوں کو بھی جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کی ترغیب دی ہے۔ یہ تبدیلی مقامی کمیونٹیوںکو روزگارفراہم کر رہی ہے اور ہمیں ایک جدید سیاحتی صنعت کی تعمیر میں مدد کر رہی ہے۔
سنہا نے کہا کہ ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافہ سیاحتی شعبے کی ترقی، متعلقہ کاروباری سرگرمیوں اور روزگار کے فروغ کے لئے صنعت اور کمیونٹیوںکے درمیان شراکت داری کو فروغ دینے کے لئے ہمارے مجموعی نقطہ نظر کی مضبوطی اور صلاحیت کا ثبوت ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے سیاحتی شعبے کو فروغ دینے اور شراکت داروں کی سماجی و اِقتصادی حالت کو تبدیل کرنے کے لئے اہم طبقات کے بارے میں قیمتی تجاویز دیں۔
ایل جی نے جموں و کشمیر میں ایڈونچر، بارڈر اور ہیرٹیج ٹورازم، آف بیٹ مقامات، گالف، پرندوں کو دیکھنے اور زرعی سیاحت کے امکانات کو تلاش کرنے کے لئے ماہرین اور صنعتی رہنماؤں سے اِجتماعی کوششوں پر زور دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں سیاحتی شعبے کی ترقی کے لئے کلیدی محرک بن سکتی ہیں۔
سنہانے سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ نجی سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لئے ایک سٹریٹجک روڈ میپ تیار کرنے پر زور دیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کئی دہائیوں کے بعد بالی ووڈ کی وادی میں واپسی ہوئی ہے۔ مسابقتی فلم پالیسی نے جموںوکشمیریو ٹی میں ایک متحرک فلمی ماحولیاتی نظام تشکیل دیا ہے۔ آج جموں و کشمیر فلم سازوں کے لئے سب سے پسندیدہ مقام بن گیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ فلم اِنڈسٹری کے ماہرین اور ہمارے نمائندوں کو اس کی پوری صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لئے ایک روڈ میپ تیار کرنا چاہئے۔
سنہا نے کہا کہ ہمیں سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے میں سہولیات اور وسائل کے لئے کوالٹی سرٹیفکیشن میکانزم کے ذریعے لازمی معیار کو یقینی بنا کر ملک کی قیادت کرنی چاہیے۔اُنہوں نے جدید مارکیٹنگ، آئی ٹی اور ڈیجیٹل ٹولز کے ذریعے جموں و کشمیر کے سیاحتی شعبے کی برانڈ سازی اور فروغ کے بارے میں قیمتی معلومات فراہم کیں۔
لیفٹیننٹ گورنرنے کہاکہ گزشتہ کچھ برسوں میںہم نے جموںوکشمیر یوٹی میں غیر معمولی سیاحوں کی آمد دیکھی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ سیاحوں کے لئے سفر میں آسانی، اعلیٰ کسٹمر ویلیو اور پیشہ ورانہ اور ہنرمند اَفرادی قوت کچھ ایسے شعبے ہیں جن پر ہمیں توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
ایل جی نے ویلیو ایڈیشن اور سیاحوں کے تجربے کو بہتر بنانے کے لئے اِنتظامیہ، کمیونٹی، ٹریول ٹریڈ اوراِنڈسٹری پلیئروںسے سٹریٹجک تعاون پر زور دیا۔
سنہا نے کنکلیوکے دوران ماہرین اور شراکت داروںسے موصول ہونے والی تجاویز اور اِن پٹ پر بروقت عمل درآمد پر زور دیا۔
دو روزہ ٹورازم ڈیولپمنٹ کنکلیو۲۰۲۴ ء کے دوران شُرکأ جموں و کشمیر میںدیرپا سیاحتی طریقوں کو فروغ دینے کے لئے حکمت عملی ، ترقیاتی ماڈل اور جدید طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔
کنکلیو میں فلم اور انٹرٹینمنٹ اِنڈسٹری سے وابستہ اہم شخصیات جن میں امتیاز علی، وِشال بھردواج، کبیر خان اور سنجے سوری شامل ہیں۔