نئی دہلی//
دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو بڑی راحت دیتے ہوئے ، دہلی راؤس ایونیو کی عدالت نے انہیں ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دے دی۔
کیجریوال اس معاملے میں گرفتار ہونے والے دوسرے سیاستدان ہیں جنہیں ضمانت ملی ہے ۔ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے ممبرپارلیمنٹ سنجے سنگھ کو ضمانت دے دی تھی۔
ووکیشن جج نیائے بندو نے مسٹر کیجریوال اور مرکزی تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی دو دن تک دلائل سننے کے بعد دیر شام ان کی ضمانت کا حکم جاری کیا۔
حکم جاری ہونے کے بعد، ای ڈی نے ضمانت کو چیلنج کیا اور عدالت سے درخواست کی کہ ضمانتی بانڈ پر دستخط ۴۸گھنٹے کے لیے ملتوی کیے جا سکتے ہیں، لیکن جج نے ای ڈی کی اس درخواست کو مسترد کر دیا اور حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ ضمانتی مچلکے کل ڈیوٹی جج کے سامنے پیش کیے جائیں۔
سپریم کورٹ نے ۱۰مئی کو مسٹر کیجریوال کو لوک سبھا انتخابی مہم میں حصہ لینے کے لیے یکم جون تک حتمی ضمانت دی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے انہیں۲جون کو جیل انتظامیہ کے سامنے خودسپردگی کی ہدایت بھی دی تھی جس پر وزیراعلیٰ نے عمل بھی کیا ۔
اس معاملے میں سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا فی الحال عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ سپریم کورٹ نے ۴جون کو ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ دہلی ہائی کورٹ سے راحت نہ ملنے پر انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر کیجریوال کو۲۱مارچ۲۰۲۴کو ای ڈی نے دہلی ایکسائز پالیسی۲۲۔۲۰۲۱میں مبینہ گھپلے کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔