نئی دہلی//
وزیر دفاع ‘راج ناتھ سنگھ نے اروناچل پردیش میں کچھ مقامات کے نام تبدیل کرنے پر سخت موقف اپناتے ہوئے منگل کو بیجنگ سے ایک بڑا سوال پوچھا۔ سنگھ نے پڑوسی ملک سے سوال کیا کہ اگر ہندوستان چین میں کچھ مقامات کے نام تبدیل کرتا ہے تو کیا وہ ہمارا ہو جائے گا۔
لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں ریاستی ووٹنگ سے دو ہفتے سے بھی کم وقت قبل اروناچل ایسٹ حلقہ کے نامسائی میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ بی جے پی کی زیرقیادت حکومت نے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ سرحد سے متصل گاؤوں کی ترقی کے لئے اقدامات کئے ہیں۔
وزیر دفاع کاکہنا تھا’’یہ ہمارا گھر ہے۔ حال ہی میں چین نے اروناچل پردیش میں تین مقامات کے نام بدل کر اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے ہیں۔ میں اپنے پڑوسی کو بتانا چاہتا ہوں کہ نام تبدیل کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ کل، اگر ہم چین میں کچھ مقامات یا ریاستوں کے نام تبدیل کریں گے، تو کیا یہ ان کو ہمارا بنا دے گا؟ چین کو یہ غلطی نہیں کرنی چاہئے‘‘۔
سنگھ نے کہا کہ میرے خیال میں اس طرح کے اقدامات ہندوستان اور چین کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔انہوں نے کہا’’ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کہا کرتے تھے کہ کوئی اپنے دوستوں کو بدل سکتا ہے، لیکن پڑوسیوں کو نہیں۔ بھارت اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہے لیکن اگر کوئی ہماری عزت نفس کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کرتا ہے تو آج کے ہندوستان میں جوابی کارروائی کرنے کی طاقت ہے‘‘۔
کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کے اقتدار میں آنے سے پہلے بڑے پیمانے پر زمین دی گئی تھی۔ خطے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ یہ وزیر اعظم مودی کی شمال مشرق پر توجہ کا ثبوت ہے۔
وزیر دفاع نے کہا ’’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اب کوئی بھی ہندوستان کی زمین نہیں لے سکتا۔ ہم نے کانگریس کی غلطیوں کو ٹھیک کیا ہے اور سرحدی بنیادی ڈھانچہ تیار کیا ہے۔ کانگریس سرحد کے قریب کے گاؤوں کو آخری گاؤں کہتی تھی، لیکن ہم کہتے ہیں کہ وہ ملک کے پہلے گاؤں ہیں۔ ہم گاؤوں کو تیزی سے ترقی دے رہے ہیں اور ہمارا یقین ہے کہ ہم اس حد تک سرحدوں کی حفاظت نہیں کر سکیں گے جس حد تک ہم چاہتے ہیں جب تک سرحدی گاؤوں کو ترقی نہیں دی جاتی‘‘۔
سنگھ نے کہا کہ نہ صرف یہ گاؤں اسٹریٹجک طور پر اہم ہیں بلکہ اروناچل پردیش میں ان میں رہنے والے لوگ بھی ہمارے اسٹریٹجک اثاثے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم سب آپ کے لئے ایک خاص محبت اور احترام رکھتے ہیں۔جب بھی چین کے ساتھ جنگ ہوئی ہے، آپ سب نے جو کردار ادا کیا ہے اسے کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
بھارت نے اروناچل پردیش میں مقامات کے نام تبدیل کرنے کو مسترد کردیا ہے اور مرکزی وزیر کرن رجیجو نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ ہندوستان وہ ملک نہیں ہے جو وہ۱۹۶۲ میں تھا اور اپنے علاقے کے ایک ایک انچ کا دفاع کرے گا۔
اروناچل پردیش میں لوک سبھا انتخابات اور اسمبلی انتخابات کے لئے ۱۹؍ اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اسمبلی انتخابات کی گنتی ۲ جون کو ہوگی اور عام انتخابات کے لئے ۴ جون کو ہوگی۔