جموں//
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ جو جموں و کشمیر کے اودھم پور پارلیمانی حلقہ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر اپنا تیسرا لوک سبھا انتخاب لڑ رہے ہیں‘کے انتخابی حلف نامہ کے مطابق گزشتہ ۱۰سالوں میں ان کی دولت میں ۱۰۰ فیصد سے زیادہ کا اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔
سنگھ کی بیوی منجو کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد بھی ۲۰۱۴میں۴۲ء۶۵لاکھ روپے سے بڑھ کر۵۴ء۱ کروڑ روپے سے زیادہ ہو گئی ہے، جیسا کہ۲۰۱۴ اور۲۰۲۴ کے ان کے حلف نامہ سے کہا گیا ہے۔
میڈیسن کے ریٹائرڈ پروفیسر۶۷ سالہ سنگھ نے جمعرات کو اودھم پور،کٹھوعہ لوک سبھا حلقہ سے لازمی حلف نامہ سمیت اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔
سنگھ نے ۲۰۱۹ میں اودھم پور لوک سبھا سیٹ پر کانگریس کے وکرمادتیہ سنگھ کو۳لاکھ۵۳ہزار۲۷۲ ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔
سال۲۰۱۴ میں سنگھ نے سابق مرکزی وزیر غلام نبی آزاد کو۶۰ہزار۹۷۶ ووٹوں سے شکست دی تھی اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت کا عہدہ سنبھالا تھا۔
اپنے تازہ ترین حلف نامہ میں مرکزی وزیر نے اپنی منقولہ جائیداد کی مالیت۳۳ء۳ کروڑ روپے اور غیر منقولہ اثاثوں کی مالیت۷۱ء۳کروڑ روپے بتائی ہے۔۲۰۲۴میں ان کی بیوی کی منقولہ جائیداد۸۸ء۸۸ لاکھ روپے اور غیر منقولہ جائیداد ۶۶ لاکھ روپے ہے۔
سال ۲۰۱۴ میں انہوں نے اپنی منقولہ جائیداد ۲۲ء۸۸ لاکھ روپے اور غیر منقولہ جائیداد۳۱ء۲ کروڑ روپے ظاہر کی تھی جبکہ ان کی اہلیہ کی منقولہ جائیداد۴۲ء۶۵ لاکھ روپے بتائی گئی تھی۔
ان کی تازہ ترین دولت میں۴۵ہزار روپے نقد (خود)اور۵۵ہزارروپے (بیوی)‘۱۱ء۱ کروڑ روپے سے زیادہ کے اپنے چھ بینک کھاتے، ان کی بیوی کے نام پر ۳۷ء۸ لاکھ روپے سے زیادہ کے تین بینک کھاتے اور دو کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کی تقریباً چار درجن فکسڈ ڈپازٹ رسیدیں (ایف ڈی آر) شامل ہیں۔
ان اثاثوں میں سنگھ کے نام پر جموں میں ایک رہائشی مکان اور دہلی میں ایک فلیٹ اور ان کی بیوی کے نام پر غیر زرعی زمین (گڑھوال میں) اور دو نجی گاڑیاں بشمول ایک لگڑری کار اور۴۰؍اور۵۰ تولے سونا شامل ہے جس کی قیمت بالترتیب۳۰ء۱۳ لاکھ روپے اور۵۰ء۱۶لاکھ روپے ہے۔
۲۰۱۹میں وزیر کی منقولہ جائیداد۸۴ء۱کروڑ روپے اور ان کی اہلیہ کی۸۷ء۵۷ لاکھ روپے تھی جبکہ ان کے نام پر۰۲ء۴ کروڑ روپے اور ان کی اہلیہ کے نام پر۲۰ء۶۳ لاکھ روپے کی غیر منقولہ جائیداد تھی۔
وزیر کے خلاف کوئی فوجداری مقدمہ زیر التوا نہیں ہے اور اس کی کوئی ذمہ داری بھی نہیں ہے۔ (ایجنسیاں)