سرینگر//
’’اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے دوران ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ہمارا حتمی مقصد عوام کی بہتر خدمت کرنا ہے کیونکہ ہم عوام سے ہیں اور ہم ان کو جرائم اور مجرموں سے بچانے کے پابند ہیں‘‘۔
یہ بات ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ‘ آر آر سوائن نے آج کمانڈو ٹریننگ سنٹر لیتھ پورہ میں زیر تربیت افراد سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
ڈی جی پی نے مرکز کے اپنے دورے کے دوران زیر تربیت افراد کے ساتھ بات چیت کی صدارت کرنے کے علاوہ ، فائرنگ رینج اور مرکز میں دیگر تربیتی سہولیات کا معائنہ کیا ، جس میں زیر تربیت افراد نے انسداد دہشت گردی آپریشن کا ایک متاثر کن مظاہرہ بھی دیکھا۔
تربیت حاصل کرنے والوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پی نے ان کے خلوص، لگن اور سخت محنت کی تعریف کی، خاص طور پر ان کے سخت تربیتی کورس کے دوران۔انہوں نے مزید کہا کہ متاثر کن مظاہرہ کا مشاہدہ انتہائی اطمینان بخش اور قابل ستائش ہے۔
سوائن نے کہا کہ یہ بہت خوش آئند اور فخر کی بات ہے کہ منتخب تربیت یافتہ افراد نے تربیت کے دوران قابل قدر مہارتیں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مظاہرہ اس جذبے کو ظاہر کرتا ہے جس کے ساتھ آپ (تربیت حاصل کرنے والوں) نے تربیت حاصل کی ہے۔یہ انتہائی قابل ستائش ہے کہ آپ نے اتنے کم وقت میں سیکورٹی اور مہارت کی ترقی کے متعدد کاموں میں تربیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے تربیت حاصل کرنے والوں کو بہترین ممکنہ تربیتی طریقوں سے مہارت یں منتقل کرنے کی انسٹرکٹرز کی کوششوں کو بھی سراہا۔
ڈی جی پی نے اس بات پر زور دیا کہ مہارت میں اضافہ کرتے ہوئے ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ہمارا حتمی مقصد لوگوں کی خدمت کرنا ہے جس میں ہمارے اپنے خاندان بھی شامل ہیں۔
سوائن نے زور دے کر کہا’’ہم لوگوں سے ہیں اور ہم ان کو جرائم اور مجرموں سے بچانے کے پابند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف چند عناصر امن و امان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمیں ان عناصر کی نشاندہی اور انہیں الگ کرنا ہوگا اور عوام کی بھلائی کے لئے ان کے خلاف سخت اقدامات کرنے ہوں گے، اس طرح اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ تعلیم، کاروبار اور عام زندگی کی دیگر مثبت سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔ ہمیں بے گناہوں کی حفاظت اور مدد کرتے ہوئے مجرموں کے ساتھ سختی سے پیش آنا ہوگا۔ جو لوگ عوام کو پریشان کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ رکاوٹیں ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔ان کاکہنا تھا’’ہمیں ایسی دشمن قوتوں کے خلاف سخت اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ تجارت، سرمایہ کاری اور ترقی کے لئے محفوظ ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔ ‘‘