نئی دہلی//
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کو پارلیمنٹ میں کہا کہ اگر کوئی ہندوستان کی طرف دیکھنے کی ہمت کرتا ہے تو ملک کے پاس مناسب جواب دینے کی صلاحیت اور طاقت ہے۔
سنگھ نے صدر جمہوریہ کے خطبے پر بحث کے دوران صدر کا شکریہ ادا کیا۔
لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری کی طرف سے حکومت پر لگائے گئے الزامات پر وزیر دفاع نے کہا کہ چین کے بارے میں کہی گئیں کانگریس کے رکن کی باتوں سے وہ متفق نہیں ہیں۔
سنگھ نے کہا ’’میں اس ایوان کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہندوستان اب کمزور نہیں ہے۔ ہندوستان کے پاس مناسب جواب دینے کی خاطرخواہ طاقت اور صلاحیت ہے‘‘۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اس ایوان میں ہمارے ملک کو غیر ضروری طور پر بدنام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسے بیانات کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم اس پر تب ہی بات کریں گے جب ہمیں اس پر بات کرنے کی اجازت ملے۔
اس سے پہلے کانگریس کے رکن چودھری نے کہا کہ صدر کے خطبے میں ملک کی سلامتی کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ حکومت نے لداخ میں جمود کو بحال کرنے کی بات کی تھی لیکن دو ہزار مربع کلومیٹر زمین پر پہلے ہی قبضہ کیا جا چکا ہے۔
کانگریسی رکن کاکہناتھا’’اروناچل سے لداخ تک حالات دن بہ دن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ گلوان میں ہمارے بیس فوجیوں کو شہید ہونا پڑا۔ حکومت کی چین پالیسی مسلسل ناکام رہی ہے۔ کبھی ڈوکلام، کبھی لداخ اور کبھی اروناچل میں ایک کے بعد ایک معاملے سامنے آتے رہے ہیں‘‘۔
چودھری کے رکن نے مالدیپ کا مسئلہ بھی اٹھایا اور کہا کہ وہاں ’انڈیا آؤٹ‘ کے نام پر الیکشن ہو رہے ہیں اور ہماری حکومت کہاں ہے؟انہوں نے کہا کہ حکومت نے بالاکوٹ واقعہ کی بھی تفصیلات نہیں بتائیں۔