کرگل/۳ فروری
مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے لیہہ ضلع میں ہفتہ کے روز ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ کرگل ضلع میں مکمل بند منایا جا رہا ہے۔
لداخ میں مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی، طلبہ تنظیموں کی نمائندگی کرنے والے دو گروپوں‘کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) اور لیہہ اپیکس باڈی (ایل اے بی) نے بند کی کال دی تھی۔
دونوں گروپوں نے لداخ کےلئے ریاست کا درجہ، چھٹے شیڈول کے تحت آئینی تحفظ، لداخ کے لئے پی ایس سی اور جلد ملازمتوں کی بھرتی کا عمل اور لیہہ اور کرگل کے لئے دو الگ الگ پارلیمانی نشستوں سمیت اپنے چار مطالبات کی حمایت میں ۳ فروری کو ’کرگل بند‘ اور ’لیہہ چلو‘ کی کال دی گئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق ضلع کرگل میں مکمل بند رہا اور تمام کاروباری ادارے اور دیگر نجی دفاتر بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی آمدورفت معطل رہی۔اسی طرح لیہہ اپیکس باڈی کے تحت لیہہ میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
دونوں اتحادیوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت ریاست کا درجہ اور خصوصی درجہ حاصل کرنے، پبلک سروس کمیشن کی تشکیل، مقامی لوگوں کے لئے نوکریوں میں ریزرویشن، جلد بھرتی مہم اور پارلیمنٹ میں لیہہ اور کارگل اضلاع کے لئے علیحدہ نمائندگی کے لئے متحد ہوں۔
کرگل ڈیموکریٹک الائنس کے رکن سجاد حسین کرگلی نے کہا کہ لداخ باڈیز کی جانب سے چار مطالبات کی حمایت میں احتجاج کی کال دی گئی ہے۔ کرگلی نے کہا کہ حکومت کو لداخ کے عوام کی بات سننی چاہئے اور بغیر کسی تاخیر کے ان کے مطالبات کو پورا کرنا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ کے ڈی اے اور ایل اے بی کی جانب سے احتجاج کی کال کے درمیان وزارت داخلہ نے۹۱ فروری کو دہلی میں اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے۔
کرگلی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا”اب لداخ میں ہو رہا ہے…. سخت سردی کے باوجود لہیہ میں لوگ جمع ہوئے اور ریاست کا درجہ، چھٹے شیڈول کے تحت آئینی تحفظ، پی ایس سی اور لداخ کے لئے روزگار کے مواقع کے مطالبے کے ساتھ مارچ کیا۔“