نئی دہلی/31 جنوری
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے آج کہا کہ حکومت دہشت گردی کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے دہشت گردوں اور توسیع پسندوں کو ‘ٹٹ فار ٹیٹ ‘ جیسا جواب دے رہی ہے ۔
پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن بدھ کو یہاں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہا کہ حکومت پورے سرحدی علاقوں میں جدیدترین انفراسٹرکچر تیار کر رہی ہے ۔
سابقہ حکومتوں کی جانب سے اسے نظر انداز کرنے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کام ترجیحی بنیادوں پر بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔
دہشت گردی اور توسیع پسندی کے خلاف حکومت کی سخت پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا”دہشت گردی ہو یا توسیع پسندی، ہماری افواج آج ’ٹٹ فار ٹیٹ‘ پالیسی کے ساتھ جواب دے رہی ہیں۔ داخلی امن کے لیے میری حکومت کی کوششوں کے بامعنی نتائج ہمارے سامنے ہیں“۔
یہ دعوی کرتے ہوئے کہ جموں و کشمیر میں سلامتی کی صورتحال، جو ایک طویل عرصے سے دہشت گردی اور تشدد کا شکار ہے ، کافی حد تک معمول پر آچکی ہے ، انہوں نے کہا کہ اب مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال مضبوط ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج جموں و کشمیر میں سیکورٹی کا ماحول ہے ۔ آج ہڑتال کی خاموشی نہیں ہے ، بلکہ بھرے بازار میں ہلچل ہے ۔
حکومت کی پالیسی کی وجہ سے شمال مشرق میں بھی علیحدگی پسندی کے واقعات میں کمی کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا”شمال مشرق میں علیحدگی کے واقعات میں بہت زیادہ کمی آئی ہے ۔ کئی تنظیموں نے دیرپا امن کی طرف قدم اٹھایا ہے ۔ نکسل ازم سے متاثرہ علاقوں میں کمی آئی ہے اور نکسلی تشدد کے واقعات میں بھی زبردست کمی آئی ہے ۔“