سرینگر//
محکمہ موسمیات نے پیر کے روز جموں و کشمیر میں خشک سالی کے خاتمے کی پیش گوئی کی ہے۔
پیشگوئی کے مطابق موجودہ خشک موسم ۲۴جنوری تک برقرار رہنے کا امکان ہے جس کے بعد خطے میں موسمی صورتحال میں تبدیلی کا امکان ہے۔
توقع ہے کہ۲۵جنوری سے یکم فروری تک وادی میں بارشیں اور برفباری ہو گی ۔
پیش گوئی میں کہا گیا ہے کہ۲۵؍ اور۲۶ جنوری کو بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری کے ساتھ عام طور پر ابر آلود حالات ہوں گے۔ اس کے بعد۲۷/۲۸جنوری کوہلکی بارش اور برف باری ہوسکتی ہے۔
۲۹جنوری سے۳۱جنوری تک جموں کشمیر میں کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش اور برفباری کا قوی امکان ہے۔پیشنگوئی میں کہا گیا ہے کہ فروری کے آغاز کے ساتھ ہی یکم تاریخ کو کہیں کہیں ہلکی بارش اور برفباری کا امکان موسمی تبدیلی کا امکان پیدا کرسکتا ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اگلے دو دنوں میں جموں ڈویڑن کے میدانی علاقوں میں درمیانی سے گھنے دھند کی وجہ سے حد نگاہ میں تھوڑی کمی اور دن کے درجہ حرارت میں کمی کے لئے خود کو تیار رکھیں۔
ادھر وادی میں شبانہ درجہ حرارت میں مزید گراوٹ درج ہوئی ہے ۔
دارلحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۳ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درج حرارت منفی۸ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۰ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۰ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارد ہوا تھا۔
ایک اورسیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۹ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۵ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۰ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۷ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۲ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۰ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۲ء۱۲ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۲ء۱۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
دریں اثنا وادی میں سردیوں کے بادشاہ چلہ کلان کے۳۲ویں دن بھی موسم خشک رہا اور دن بھر ہلکی دھوپ چھائی رہی۔
وادی میں جاری خشک موسمی صورتحال سے جہاں تمام تر شعبہ ہائے حیات پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں وہیں یہاں موجود غیر مقامی سیاحوں میں بھی مایوسی پائی جا رہی ہے ۔
وادی میں برف باری کیلئے دعائیہ مجالس اور نماز استسقا کا اہتمام کیا جا رہا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں چالیس روزہ چلہ کلان جوا۲دسمبر کو شروع ہوا تھا۳۱جنوری کو اختتام پذیر ہوجائیگا ۔