نئی دہلی، 13 جنوری
جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بڑھانے کی پاکستان کی کوششوں کو ناکام بنانے کی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ہندوستانی فوج آپریشن ’سرو شکتی‘ شروع کر رہی ہے، جہاں سیکورٹی فورسز مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پیر پنجال پہاڑی سلسلوں کے دونوں طرف سرگرم دہشت گردوں کو نشانہ بنائیں گی۔
حالیہ دنوں میں‘پاکستانی پراکسی دہشت گرد گروہوں نے پیر پنجال رینج کے جنوب میں خاص طور پر راجوری پونچھ سیکٹر میں دہشت گردی کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی ہے، جہاں دہشت گردوں کے حملوں میں تقریبا 20 فوجی مارے گئے ہیںَتازہ ترین واقعہ 21 دسمبر کو ہوا، جب وہاں ڈیرہ کی گلی کے علاقے میں چار فوجی مارے گئے تھے۔
سیکورٹی فورسز کے ذرائع نے بتایا کہ آپریشن ’سرو شکتی‘ پیر پنجال رینج کے دونوں اطراف سے مشترکہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں انجام دینے کےلئے ہوگا جہاں سرینگر میں قائم چنار کور اور نگروٹا ہیڈکوارٹر والی وائٹ نائٹ کور بیک وقت آپریشن کریں گی۔
ذرائع نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس ، سی آر پی ایف ، اسپیشل آپریشن گروپ اور انٹیلی جنس ایجنسیاں مرکز کے زیر انتظام علاقے ، خاص طور پر راجوری پونچھ سیکٹر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے کے پاکستانی عزائم کو ناکام بنانے کےلئے قریبی تعاون سے کام کریں گی۔
توقع ہے کہ یہ آپریشن ’آپریشن سرپ وناش‘کی طرز پر ہوگا جو 2003 میں پیر پنجال رینج کے جنوب میں انہی علاقوں سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔
آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے حال ہی میں کہا تھا کہ 2003 کے بعد سے اس علاقے میں دہشت گردی کی سرگرمیاں تقریبا ختم ہو چکی تھیں، لیکن مغربی دشمن اب اسے وہاں بحال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
فوجی سربراہ نے شمالی کمان کے ساتھ کور کمانڈرز کے ساتھ ان دہشت گردوں کے خطرے سے نمٹنے کے طریقوں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا۔
اودھم پور میں آرمی ہیڈ کوارٹر اور ناردرن آرمی کمانڈ کے ذریعہ قریبی نگرانی میں یہ کارروائیاں شروع کی جارہی ہیں اور اس کی منصوبہ بندی وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال ، فوج ، خفیہ ایجنسیوں سمیت اندرونی اور بیرونی ایجنسیوں ، ریاستی اور مرکزی ایجنسیوں کے پولیس عہدیداروں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ سیکورٹی میٹنگ کے فورا بعد کی گئی تھی۔
شمالی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے دہشت گردوں کے خلاف مربوط کارروائی کےلئے جموں اور کشمیر دونوں علاقوں میں سیکورٹی فورسز کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ کوآرڈینیشن میٹنگیں کیں۔
بھارتی فوج نے راجوری پونچھ سیکٹر میں مزید فوجیوں کی تعیناتی کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔خطے میں انٹیلی جنس سیٹ اپ کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ فوجیوں کی شمولیت کا عمل بھی شروع ہوچکا ہے۔
سکیورٹی فورسز کو ان علاقوں میں دہشت گردی کو ناکام بنانے کے لیے مقامی حمایت کا بھی یقین ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں کی جانب سے کرشنا گھاٹی علاقے میں فوج کی گاڑی پر حملہ کرنے کی اشتعال انگیزی کے باوجود فوجیوں نے جوابی فائرنگ نہیں کی کیونکہ وہاں بہت سارے شہری موجود تھے۔
21 دسمبر کو انکاو¿نٹر کے بعد عام شہریوں کی ہلاکت میں اپنے ہی افسروں اور جوانوں کے خلاف ہندوستانی فوج کی طرف سے شروع کی گئی تیز رفتار کارروائی سے بھی مدد ملی ہے۔ (ایجنسیاں)