جموں//
مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے جموں وکشمیر کے پونچھ ضلع کے کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔
بتادیں کہ بفلیاز پونچھ میں فوجی گاڑیوں پر حملے کے بعد راجوری اور پونچھ کے کئی جنگلی علاقوں کو سیکورٹی فورسز نے محاصرے میں لے رکھا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز مشکوک افراد کی نقل وحرکت کی اطلاع موصول ہونے کے بعد فوج نے مینڈھر کے قصبہ لاری اور منڈی کے اڑائی علاقوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن لانچ کیا ۔
ذرائع کے مطابق فوج نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرون کیمروں کے ساتھ ساتھ سراغ رساں کتوں کی بھی خدمات حاصل کیں گئی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ آرمی ، پولیس ، ایس او جی اور پیرا ملٹری فورسز کے اہلکاروں نے مشترکہ طورپر کئی علاقوں کو محاصرے میں لے لیا ہے ۔
بتادیں کہ منگل کی شام کو مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں نئی دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران پونچھ او رراجوری میں سرگرم ملی ٹینٹوں کو مار گرانے کی خاطر نئی حکمت عملی تشکیل دی گئی۔
میٹنگ کے دوران سیکورٹی ایجنسیوں پر زور دیا گیا کہ وہ راجوری اور پونچھ اضلاع میں سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کرئے تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔
یہ بھی یا درہے کہ بفلیاز میں ڈھیرہ کی گلی کے نزدیک فوجی گاڑیوں پر حملے کے بعد پونچھ اور راجوری کے جنگلی اور دیہی علاقوں میں تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے ۔
راجوری اور پونچھ اضلاع میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ جنگلی علاقوں میں بھی سیکورٹی فورسز نے ناکے لگائے ہیں تاکہ امکانی حملوں کو رونماہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے ۔