نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ منگل کو قومی راجدھانی میں جموں و کشمیر پر ایک اعلی سطحی سیکورٹی جائزہ اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں خاص طور پر جڑواں سرحدی اضلاع راجوری اور پونچھ کے حالیہ حملوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے۲۷ دسمبر کو راجوری کا دورہ کیا تھا اور دونوں اضلاع میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی تھی۔
سہ پہر کو ہونے والی میٹنگ میں وزیر داخلہ سیکورٹی گرڈ کے کام کاج اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی اور ترقیاتی اقدامات سے متعلق مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیں گے۔
۲۰۲۴میں مرکزی وزیر داخلہ کے ذریعہ جموں و کشمیر میں ترقیاتی کاموں اور سیکورٹی کی صورتحال کا یہ پہلا بڑا جائزہ ہوگا جو اس سال کیلئے ترقیاتی اور انسداد عسکریت پسندی کی کارروائیوں کا ایجنڈا طے کرسکتا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ اجلاس میں پورے جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا لیکن راجوری اور پونچھ اضلاع میں اس سال دہشت گردانہ حملوں میں اضافے اور پیر پنجال کے پہاڑوں ، جنگلات اور دیگر حساس علاقوں میں چھپے ہوئے۳۰کے قریب دہشت گردوں کو ختم کرنے کیلئے ضروری اقدامات پر غور کیا جائے گا۔
معلوم ہوا ہے کہ وزیر داخلہ علاقے پر غلبہ پلان، زیرو ٹیرر پلان، لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال، یو اے پی اے سے متعلق معاملوں اور سیکورٹی سے متعلق دیگر معاملات کا جائزہ لیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، چیف سکریٹری اٹل ڈولو اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آر آر سوائن اجلاس میں موجود رہیں گے۔
اس میٹنگ میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر تپن ڈیکا، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور بارڈر سیکورٹی فورس کے ڈائریکٹر جنرل پولیس کے علاوہ وزارت داخلہ اور جموں و کشمیر کے متعلقہ افسران بھی شرکت کریں گے۔
ایسی اطلاعات ہیں کہ سیکورٹی فورسز مشترکہ طور پر دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر آپریشن کر سکتی ہیں۔ اس طرح کی کئی کارروائیاں پہلے ہی جاری ہیں اور ان میں تیزی آنے کا امکان ہے کیونکہ مزید فوجی پہلے ہی راجوری اور پونچھ پہنچ چکے ہیں۔
۲۱دسمبر کو ضلع پونچھ کے سرنکوٹ علاقے میں ڈیرہ کی گلی میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ، جس میں چار فوجی شہید ہوگئے تھے اور تین شہری پراسرار طور پر ہلاک ہوگئے تھے ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے۲۷ دسمبر کو راجوری کا دورہ کیا اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور اعلی فوجی کمانڈروں کے ساتھ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
عہدیداروں کے مطابق وزیر داخلہ کی میٹنگ میں جموں و کشمیر میں جاری ترقیاتی کاموں بشمول مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں ، وزیر اعظم ترقیاتی پیکیج (پی ایم ڈی پی) وغیرہ کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
مرکز نے صنعتی ترقی کو فروغ دینے کیلئے ۲۸۴۰۰ کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ۲۰۲۱میں جموں و کشمیر کی صنعتی ترقی کیلئے ایک نئی سینٹرل سیکٹر اسکیم کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
وزیر داخلہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا جائزہ لے سکتے ہیں۔سال۲۰۲۲۔۲۰۲۳کے دوران صنعتی شعبے میں۴۵ء۲۱۵۳ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔سال ۲۰۲۳۔۲۰۲۴میں نومبر ۲۰۲۳ تک۶۵ء۲۳۲۶ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
کل ہی لیفٹیننٹ گورنر نے کہا تھا کہ کشمیر کو اگلے سال کے اوائل تک ریل کے ذریعے باقی دنیا سے جوڑ دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کل ایودھیا سے دہلی کٹرا روٹ پر وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا، جو اس ٹریک پر اس طرح کی دوسری ٹرین ہے۔ وادی ریل لنک مکمل ہونے کے بعد تیسرا وندے بھارت جموں،سرینگر،بارہمولہ روٹ پر آگے بڑھے گا۔
وزیر داخلہ نے گزشتہ سال ۱۳جنوری کو جموں و کشمیر میں سلامتی کی صورتحال پر اسی طرح کے ایک اعلی سطحی جائزہ اجلاس کی صدارت کی تھی اور کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے تمام سیکورٹی ایجنسیاں دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑ رہی ہیں۔