چلئے صاحب ایک بات تو طے ہے کہ ہمارا کشمیر بڑا خاص ہے… رقبے میں چھوٹا ہو نے کے باوجود کشمیر… ہمارا کشمیر بڑا ہے کہ … کہ اس کا قومی سیاست میں جو رول ہے وہ کئی کئی بڑی ریاستوں سے بھی بڑا نہیں بلکہ بہت بڑا ہے… یوں تو کشمیر سے صرف تین لوک سبھا ممبران چنے جاتے ہیں… لیکن…لیکن صاحب اس کے باوجود ہم تین سو پر بھی بھاری ہیں … یا د کیجئے کہ گزشتہ دس برسوں … جب سے مودی جی کی حکومت آئی ہے… یاد کیجئے کہ مودی جی اور ان کے دوسرے ساتھیوں نے کب کشمیر کو یاد نہیں کیا … ایسا کوئی دن نہیں گزرتا ہے … جب مودی جی اور ان کے ساتھی کشمیر کو یاد نہیں کرتے ہیں… ایسا کوئی الیکشن نہیں ہے… پنچایت سے لے کر بلدیاتی اداروں کے الیکشن… اسمبلی سے لوک سبھا کے الیکشن تک مودی جی اور ان کے ساتھی کسی اور کا ذکر خیر کریں نہ کریں… لیکن کشمیر کو یاد کرنا بھول جائیں ‘ ایسا نہیں ہو سکتا ہے اور بالکل بھی نہیں ہو سکتا ہے … اگلے روز اپنے امت شاہ جی نے بھی کشمیر کو یاد کیا… لوک سبھا میں یاد کیا … کشمیر کو یاد کرتے کرتے وہ اتنی گہرائی میں چلے گئے اور… اور ۷۰ سال پہلے نہرو جی نے کشمیر کے حوالے سے کیا کیا تھا اور… کیا نہیں … انہیں کیا کر نا چاہئے تھا اور کیا نہیں ‘ اس پر بھی وزیرداخلہ صاحب نے ایک طویل تقریر کر ڈالی … شاہ جی نے نہرو کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے جانے پر ان کی تنقید کی… سیز فائر میں جلد بازی پر بھی انہوں نے آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم کی نکتہ چینی کی … شاہ جی یہیں پر نہیں رکے بلکہ ۳۷۰… نہرو کی دفعہ ۳۷۰ کو ہی تمام فساد کی جڑ قرار دیا… حتیٰ یہ تک کہا کہ کشمیر میں گزشتہ ۳۰ برسوں میں جو ۴۵ ہزار لوگ مارے گئے اس کی ذمہ دار بھی یہی دفعہ ہے جسے چار پانچ سال پہلے بی جے پی کی مودی سرکار نے دفع کیا… اب صاحب ہم میں تو اتنی ہمت نہیں ہے کہ …کہ ہم شاہ جی سے پوچھیں کہ جناب یہ دفعہ کیسے۴۵ ہزار لوگوں کی ہلاکت کی ذمہ دار ہے… اتنی ہمت اور جرأت تو ہم میں نہیں ہے… اگر آپ میں ہے تو… تو صاحب آپ پوچھ لیجئے کہ … کہ اگر ہم کچھ کہنا چاہتے ہیں تو… تو صرف اتنا کہنا چاہتے ہیں کہ… کہ کشمیر سچ میں بڑا خاص ہے جسے مودی جی اور اس کے ساتھ یاد کرتے رہتے ہیں تاکہ لوگ… بھارت ورش کے لوگ مودی جی اور ان کے ساتھیوں کو یاد رکھیں… اور ممکن ہے کہ آئندہ سا ل تیسری بار بھی یاد رکھیں۔ ہے نا؟