جموں//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج بابا جیتو آڈیٹوریم میں سکاسٹ جموں کے ۲۵ویں یوم تاسیس تقریب سے خطاب کیا۔
اِس موقعہ پر سنہا نے اَپنے خطاب میں وائس چانسلر ، فیکلٹی ممبران اور طلباء کو مُبارک باد دی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے زراعت اور متعلقہ شعبوں میں اَفرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنے ، اَنٹرپرینیور شپ پر مبنی تحقیق میں حصہ لینے اور مضبوط اِنٹر ڈسپلنری ایکو سسٹم تیار کرنے کیلئے سکاسٹ جموں کی تشکیل نو کیلئے۲۰۲۰ء میں متعارف کی گئی اِصلاحات پر روشنی ڈالی۔
ایل جی نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں یونیورسٹی نے متعدد سنگ میل حاصل کئے ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ اِس نے زرعی اِنجینئر ، ڈیری ٹیکنالوجی اور باغبانی اور جنگلات میں تین نئی فیکلٹیوںکے ساتھ زراعت اور اس سے منسلک ڈومین میں قابل عمل اور دیر پا اِختراعی ماحولیاتی نظام کو ڈیزائن کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ کاشت کاری میں تیزی سے ساختی تبدیلیوں کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی ، مہارتوں اور تحقیق کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دیا جاسکے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’زراعت معیشت کیلئے سب سے اہم اور حساس شعبہ ہے اور اِنسانیت کی بقا کے لئے ناگزیر ہے ۔ دُنیا بھر میں مختلف چیلنجوں کی وجہ سے لوگوں کی زندگی پر پڑنے والے اثرات سے نمٹنے کیلئے زرعی یونیورسٹیوں کو عالمی اعصابی نظام سے منسلک ہونا چاہئے تاکہ تازہ ترین معلومات کوتیزی سے اَپنایا جاسکے‘‘۔
سنہا نے سکاسٹ جموں میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوںکی بحال کے لئے گزشتہ چند برسوں میں کی گئی پالیسی اِصلاحات اور تکنیکی اقدامات کا اشترا ک کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جامع زرعی ترقی پروگرام ( ایچ اے ڈی پی ) نے علم حاصل کرنے اور عملانے کیلئے کاشت کاری ، زرعی اختراعیت میں ثقافتی تبدیل لائی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ اس سے نئے سٹارٹ اَپس کے لئے مکمل ایگری گزنس انکیو بیشن سینٹر قائم کرنے کے لئے تبدیلی ایجنٹوں کے درمیان شمولیت کو فروغ ملا ہے ۔
ایل جی نے کہا کہ سکاسٹ کے نالیج ریسرچ کیپٹل کو جامع زرعی ترقیاتی پروگرام کے تحت عملائے جانے والے۲۹ منصوبوں کو مزید مضبوط بنانے کیلئے اِستعمال کیا جانا چاہیے تاکہ خوراک کی حفاظت ، غذائیت اور قدرتی وسائل کے دیرپا اِنتظام کو یقینی بنانے کیلئے کل کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ٹولز کے حصول کیلئے میکانزم تیار کیا جاسکے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے زرعی سائنس دانوں اور یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ پوری زرعی نقطہ نظر کو اَپنا ئیں اور نئی ٹیکنالوجی اور زرعی اختراعات پر کا م کریں تاکہ جموںوکشمیر اور ملک کیلئے فائدہ پیدا کیا جاسکے تاکہ دُنیا کیلئے دیرپا مستقبل کی تعمیر کی جاسکے۔
سنہا نے کہا کہ جی۲۰نئی دہلی کے رہنمائوںکے اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ آب و ہوا سے نمٹنے والی فصلیں ،پیداوار بڑھانے ، کوڑاکرکٹ کو کم کرنے کے لئے تیز تر اختراعات اور سرمایہ کاری غذائی تحفظ اور کسانوں کی زندگی میں میں تبدیلی لانے کے لئے اوّلین ترجیح ہوگی۔
ایل جی نے کہا کہ دیرپا اور آب و ہوا سمارٹ زراعت آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کسانوں کو کم پانی والی اور زیادہ قیمت والی فصلوں کو اَپنانے کی ترغیب دینی چاہئے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوان سائنسدانوں کی حوصلہ اَفزائی کی کہ وہ ماحولیاتی سرمائے کی دیر پا ترقی کیلئے نئے مواقع ، نئے اقدامات اور ایجادات کی تلاش کریں ، مارکیٹ او رسوئیل کے درمیان ہم آہنگی کو برقرار رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ زراعت کا شعبہ ہماری ترقی کے لئے ایک مضبوط بنیاد کے طورپر کام کرتا رہے ۔
سنہا نے کاشت کاروں کے ساتھ بہتر مارکیٹ رابط پیدا کرنے اور تنوع ، متعلقہ سرگرمیوں اور اعلیٰ کثافت والی کاشتکاری کو فروغ دینے کیلئے جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر کی۷۰فیصد آبادی زراعت اور اس سے منسلک شعبوں پرمنحصر ہے ۔ تربیت ، توسیعی خدمات تک رسائی‘ فائنانسنگ اور مارکیٹنگ کے اِداروں پر ہماری خصوصی توجہ کسان کمیونٹی کو فائدہ پہنچا رہی ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ مالیاتی فوائد کسانوں اور اس شعبے سے وابستہ نوجوانوں اور خواتین تک پہنچیں۔
سنہانے کسان رابطہ مہم جیسے پروگراموں میں حاصل ہونے والی پیش کا جائزہ لینے ، خامیوں کی نشاندہی کرنے اور اِس سلسلے میں اِصلاحی اقدامات کرنے پر زور دیا ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ زیادہ کسان ’دکش پورٹل ‘ پر رجسٹرڈ ہوں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جی۲۰ سمٹ میں سکاسٹ جموں کے اہم شراکت کی بھی سراہنا کی اور یونیورسٹی سے اَگلے ۲۵برسوں کے لئے روڈ میپ تیار کرنے کو کہا۔
اِس سے قبل لیفٹیننٹ گورنر نے یونیورسٹی میں مختلف سہولیات بشمول سلور جوبلی پارک ، اپارٹمنٹ او رفیکلٹی کلب کا اِفتتاح کیا اور اس کے۲۵ویں یوم تاسیس کے موقعہ پر رجت جینتی سمارک کی نقاب کشائی کی۔ اُنہوں نے گرین ایجوکیشن پروگرام ، اِنٹرنیشنل ہیلپ ڈیسک اور اکیڈیمک مینجمنٹ سسٹم پورٹل کا بھی آغاز کیا۔
اِس موقعہ پر سکاسٹ جموں کے سابق ملازمین کو یونیورسٹی کیلئے ان کی وقف خدمات کیلئے مُبارک باد دی گئی۔ سکاسٹ جموں کی سٹارٹ اَپس کی کامیابی کی داستانوں پر اشاعت ، اِنٹرنیشنل ہیلپ ڈیسک بروشر اور یادگاری سووینئر بھی جاری کیا گیا ۔