سرینگر/۱//
شمالی ہند میں بارشوں، سیلابی صورتحال سے جہاں عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے وہیں فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔بارشوں کے سبب پھلوں اور سبزیوں کی ٹرانسپورٹیشن پر بھی اثر پڑا ہے جس کے سبب اشیاء خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
اس صورتحال کے باعث جموںکشمیر میں بھی سبزیوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں جس کے سبب لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ریاست پنجاب اور ہماچل پردیش میں شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے کئی اہم سڑکیں بند ہیں جس کے سبب گزشتہ قریب چار دنوں سے جموں و کشمیر میں ان ریاستوں سے آنے والے پھل اور سبزیاں نہیں پہنچ پا رہی ہیں۔
مقامی باشندوں کے مطابق قومی دارالحکومت دہلی کی آزاد پور منڈی سے بھی سپلائی رک گئی ہے۔
جموں ضلع کے باشندوں نے دعویٰ کیا کہ ’’بیرون ریاستوں سے پھلوں خاص کر سبزیوں کی درآمدات میں کمی کے سبب جموں میں پھلوں اور سبزیوں خاص کر ٹماٹر تین گنا قیمتوں پر فروخت ہو رہے ہیں۔‘‘
مقامی خواتین نے کہا: ’’سبزیوں کی قیمت میں اچانک اور بے تحاشا اضافے کے سبب غریب عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ مولی جیسی عام اور روزانہ استعمال میں لائی جانے والی سبزیاں بھی ۸۰روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہیں۔ چار روز قبل۱۰۰ روپے فی کلو بکنے والے ٹماٹر کی قیمت اب ۲۵۰ روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی ہے۔ جبکہ مٹر بھی ۱۵۰ سے ۲۰۰ روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں۔ بازار میں گوبھی اور پالک جیسی سبزیوں کی شدید قلت ہے۔ پھلوں کی قیمتیں بھی آسمان چھو رہی ہیں۔
ادھر، پھلوں اور سبزیوں کے کاروبار سے وابستہ تاجرین اور دکانداروں کا کہنا ہے کہ ’’جب تک پنجاب، ہماچل اور دہلی سے سپلائی نہیں آتی، قیمتیں اونچی ہی رہیں گیں۔ ‘‘
قابل ذکر ہے کہ جموں ضلع میں درآمد کی گئی سبزیاں اور پھل زیادہ تر دیہی علاقوں میں فروخت ہو رہے ہیں۔ آر ایس پورہ، بشنہ، اکھنور، ارنیا، نگروٹا جیسے قصبوں میں پھل اور سبزیاں مہنگے داموں فروخت ہو رہے ہیں۔