سرینگر//(ویب ڈیسک)
جمعے کی دوپہر کو انڈیا نے اپنے راکٹ سے چاند پر چندر یان تھری سیٹیلائٹ کو کامیابی کے ساتھ زمین کے مطلوبہ مدار میں بھیج دیا ہے۔
چندریان ۳کو جمعہ کی دوپہر مقامی وقت کے مطابق۳۵:۲ منٹ پر آندھرا پردیش میں سری ہری کوٹا کے خلائی مرکز سے روانہ کیا گیا۔
اس مشن کے آغاز پر وزیراعظم نریندر مودی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ’چندریان۳نے انڈیا کے خلائی سفر میں ایک شاندار باب کا آغاز کیا ہے۔‘
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ’یہ مشن انڈیا کے ہر فرد کے خوابوں اور عزائم کو لے کر بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ یہ اہم کامیابی ہمارے سائنسدانوں کی انتھک لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ میں اس کے جذبے اور ہنر کو سلام کرتا ہوں۔‘
ٹوئٹر پر سلسلہ وار ٹویٹس میں مودی نے کہا کہ جہاں تک ہندوستان کے خلائی شعبے کا تعلق ہے ۱۴جولائی۲۰۲۳ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔’’ چندریان۳ ہمارا تیسرا قمری مشن، اپنا سفر شروع کرے گا۔ یہ شاندار مشن ہماری قوم کی امیدوں اور خوابوں کو آگے بڑھائے گا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مدارتک پہنچانے کے مخصوص اصول واعمال کی تکمیل کے بعد چندریان۳قمری منتقلی ہیئتی راستے میں داخل کردیا جائے گا۔۳لاکھ کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرتے ہوئے یہ آنے والے ہفتوں میں چاند تک پہنچ جائے گا۔ جہاز میں موجود سائنسی آلات چاند کی سطح کا مطالعہ کریں گے اور ہمارے علم میں اضافہ کریں گے ۔
سائنس دانوں کے تئیں اظہار تشکر کرتے ہوئے مودی نے کہا’’ہمارے سائنسدانوں کا شکریہ، ہندوستان کی خلائی شعبے میں بہت شاندار تاریخ ہے ۔ چندریان ون کو عالمی قمری مشنوں میں ایک سرخیل سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس نے چاند پر پانی کے مالیکیولز کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔ یہ دنیا بھر میں۲۰۰سے زیادہ سائنسی مقالوں میں شائع ہوا تھا‘‘۔
مودی نے کہا کہ چندریان ون تک، چاند کومکمل طور پر خشک، ارضیاتی طور پر غیر فعال اور ناقابل رہائش اجرام سماوی سمجھا جاتا تھا۔ اب، اسے پانی اور ذیلی سطح کی برف کی موجودگی کے ساتھ ایک متحرک اور ارضیاتی طور پر فعال جسم کے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔ شاید مستقبل میں اس پرممکنہ طور پر رہنا شروع کردیاجائے ۔
وزیر اعظم نے کہا چندریان۲بھی اسی طرح اہم تھا کیونکہ اس سے وابستہ آربیٹر کے ڈیٹا نے ریموٹ سینسنگ کے ذریعے پہلی بار کرومیم، مینگنیز اور سوڈیم کی موجودگی کا پتہ لگایاتھا۔ اس سے چاند کے جادوئی ارتقاء کے بارے میں مزید معلومات بھی حاصل ہوسکے گی۔
مودی نے کہا کہ چندریان۲کی کلیدی سائنسی نتائج میں اپنی نوعیت کا اولین عالمی نقشہ برائے قمری سوڈیم کا حصول ، کڑھائی کی شکل میں منقسم علم میں اضافے ، آئی آئی آر ایس آلے کے ساتھ قمری سطح پر پانی آمیز برف کی واضح دریافت اور دیگر بہت سی چیزیں شامل ہیں ۔اس مشن سے متعلق تقریباً ۵۰مقالوں کی اشاعت عمل میں آچکی ہے ۔
وزیر اعظم نے چندریان۳مشن کیلئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا’’میں آپ سب سے اس مشن اور خلا، سائنس اور اختراع میں ہم نے جو پیشرفت کی ہے ، اس کے بارے میں مزید جاننے کی گزارش کرتا ہوں۔ اس سے آپ سب کو بہت فخر محسوس ہوگا۔‘‘