سرینگر//
سابق وزیر اعلیٰ اور ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے چیئرمین‘ غلام نبی آزاد نے ہفتہ کو کہا کہ ہندوستان میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کا نفاذ ممکن نہیں ہے۔
سرینگر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے آزاد نے کہا ’’یہ آرٹیکل۳۷۰کو منسوخ کرنا جتنا آسان نہیں ہے‘‘۔
آزادکاکہنا تھا’’ہندوستان میں بہت سے مذاہب ہیں۔ وہاں صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ سکھ، عیسائی، قبائلی، جین اور پارسی ہیں۔ اتنے لوگوں کو ناراض کرنا ممکن نہیں۔‘‘
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ۲۰۱۸میں اسمبلی تحلیل ہو ئی تھی ’’تب سے ہم انتظار کررہے ہیں کہ کب الیکشن ہوں ۔ ایک سال سے یا دو سال سے نہیں بلکہ ۶ سال سے ہمارا انتظار ہے ‘جموں کشمیر کے لوگوں کو انتظار ہے کہ یہاں جمہوری نظام بحال ہو جائے ‘یعنی چنے ہو ئے نمائندے بنیں‘ ایم ایل اے بنیں اور وہ سرکار بنائیں۔جمہوریت میںکام منتخب نمائندے ہی کر سکتے ہیں‘‘۔
آزاد نے کہا’’یہاں ‘ ہندوستان یا دنیا کے کسی حصے میں آفیسر ۶ ماہ سے زیادہ حکوت نہیں چلا سکتے ہیں ۔چنے ہو ئے نمائندوں کا ہونا ضروری ہے ۔تو ہماری ۶ سال ہیلے بھی یہی مانگ تھی‘ پانچ سال پہلے بھی ‘ تین سال پہلے بھی اور آج بھی ہے کی الیکشن جلدی سے جلد کرا لئے جائیں۔‘‘
حکومت کی طرف سے بے گھر افراد کو زمین فراہم کرنے پر آزاد نے کہا کہ یہ ایک اچھا قدم ہے لیکن اس میں شرط یہ ہے کہ زمین صرف جموں وکشمیر کے لوگوں کو ہی ملنی چاہئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔