سرینگر//
ناسازگار موسمی صورتحال کے پیش نظر جمعے کی صبح پہلگام اور بالہ تل روٹوں سے سالانہ شری امر ناتھ یاترا کو عارضی طورپر معطل کردیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ خراب موسمی صورتحال کے پیش نظر جمعے کی صبح پہلگام میں ننون بیس کیمپ پر تین ہزار دو سو اور بالہ تل بیس کیمپ پر چار ہزار یاتریوں کو روکا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پہلگام اور بالہ تل میں شدید بارشوں کے پیش نظر یاترا کو فی الحال روک دیا گیا ہے اور جوں ہی موسم میں بہتری آئے گی تو یاتریوں کو پوترگھپا کی طرف جانے کی اجازت دی جائے گی۔
بتادیں کہ یکم جولائی سے شروع ہونے والی سالانہ شری امر ناتھ جی یاترا کے دوران ابتک۸۰ہزار یاتریوں نے گھپا کا درشن کیا ہے ۔
یاترا کے پر امن انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے دیگر انتظامات کے علاوہ امسال سیکورٹی کا فقید المثال بندوبست کیا گیا ہے۔
اس دوران پہلگام کے پنجترنی بیس کیمپ میں جمعہ کی صبح امرناتھ یاترا پر آئے ایک یاتری کو مردہ پایا گیا۔
فوت ہوئے یاتری کی شناخت ریاست بہار کے محی الدین نگر، ضلع سمادی پور کے رہنے والے نوین کمار سنگھ ولد جمادار سنگھ کے طور پر ہوئی ہے جس کی عمر تقریبا ً۶۸ برس بتائی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق فوت ہونے والا یاتری بیس کیمپ پنجترنی میں مقایم تھا تاہم صبح سویرے اسے مردہ حالت میں پایا گیا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یاتری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ متوفی یاتری کی لاش کو پہلگام مردہ گھر منتقل کیا گیا ہے جہاں قانونی لوازمات کی تکمیل کے بعد اس کی لاش کو آخری رسومات کے لیے لواحقین کے سپرد کر دیا جائے گا۔
وہیں پنجترنی بیس کیمپ کے باہر اور ایک یاتری کو بے ہوشی کی حالت میں پایا گیا ہے جس کی شناخت ریاست مدھیہ پردیش کے بروانی سے تعلق رکھنے والے ۴۶ سالہ جگدیش کے طور پر ہوئی ہے ۔ مذکورہ یاتری کو بے ہوشی کی حالت میں علاج و معالجہ کے لئے فوری طور پر پنجترنی کے بیس کیمپ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ وادی میں گزشتہ شب سے پہاڑی علاقوں کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بھی بارشیں ہو رہی ہیں۔ پہلگام کے چندن واڑی، شیشناگ، پشو ٹاپ ،پنجترنی اور یاترا کے مختلف پڑاؤں پر تیز بارشیں ہو رہی ہیں جس کے سبب امرناتھ یاترا کو احتیاطی طور پر فی الحال معطل کر دیا گیا ہے۔
اگرچہ پہلگام کے نْنہ ون بیس کیمپ سے یاتریوں کے ساتویں جتھے کو امرناتھ گھپا کی طرف روانہ کیا گیا تھا تاہم موسمی حالت خراب ہونے کے مدنظر یاتریوں کو چندن واڑی سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں ننون بیس کیمپ واپس روانہ کیا گیا۔