نئی دہلی//دہلی پردیش کانگریس نے دہلی حکومت میں حقوق کو لے کر جمعرات کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کے بعد جوابدہی طے کرنا ضروری ہے ۔
دہلی پردیش کانگریس کے میڈیا انچارج انیل بھاردواج نے جمعہ کو یہاں ریاستی کانگریس کے دفتر میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے وفاقی ڈھانچہ مزید مضبوط ہوا ہے ۔ اس فیصلے سے جمہوری طور پر منتخب حکومت کو اہمیت ملی ہے اور یہ بھی طے ہوا ہے کہ اختیار صرف منتخب حکومت کو ہوگا۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ فیصلے کے بعد دہلی میں جشن کا سماں تھا، لیکن حیرت کی بات ہے کہ اس دوران خود وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ اب افسران کی ذمہ داریوں کے حوالے سے ان کی منمانی چلے گی۔ وزیر اعلیٰ پہلے کہتے تھے کہ بڑا گھر یا بنگلہ نہیں لیں گے لیکن اب بنگلے کو عالیشان محل بنانے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کر چکے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ خود کو غریبوں کا ہمدرد بتانے والے پارٹی کے رہنما کے بنگلے میں 48 اے سی لگے ہیں اور ان کے گھر کی مرمت پر 150 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئینی بنچ کے فیصلے سے حقوق کے حوالے سے وضاحت ہوگئی ہے اس لیے اب احتساب کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے ۔ ان کا کہناتھا کہ پہلے بھی دہلی میں منتخب حکومت رہی ہے لیکن حقوق کے حوالے سے کبھی کوئی تکرار نہیں ہوئی ہے ۔