نئی دہلی//سپریم کورٹ نے اڈانی گروپ کی کمپنیوں سے متعلق ہنڈن برگ ریسرچ رپورٹ تنازعہ سے متعلق تحقیقات مکمل کرنے کے لئے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کی درخواست پر جمعہ کو کہا کہ معاملہ حکم کی منظوری کے لیے پیر کو سماعت کی جائے گی۔
سپریم کورٹ نے اشارہ دیا کہ وہ سیبی کو تحقیقات مکمل کرنے کے لیے مزید تین ماہ کا وقت دے سکتا ہے ۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس۔ نرسمہا اور جے ۔ بی۔ پارڈی والا کی بنچ نے یہ بھی کہا کہ اسے اس کی طرف سے مقرر کردہ جسٹس ابھے منوہر سپرے کمیٹی کی رپورٹ موصول ہوئی ہے ، لیکن وقت کی کمی کی وجہ سے وہ رپورٹ نہیں پڑھ سکی، اس لیے اس معاملے کو (اضافی وقت دینے ) کو پیر کو اٹھایا جائے گا۔
عدالت عظمیٰ نے سماعت کے دوران مسٹر مہتا کو اشارہ کیا کہ وہ سیبی کو تین ماہ کا وقت دے گا اور اس معاملے پر غور کے لیے 14 اگست کا دن مقرر کیا گیا ہے ۔
جسٹس چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے سیبی کی طرف سے پیش ہونے والے مسٹر مہتا سے کہا، "آپ تین ماہ میں اپنی تحقیقات مکمل کریں اور ہمارے پاس واپس آئیں، کیونکہ کچھ عجلت کی ضرورت ہے ۔ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ آپ کو کم از کم چھ ماہ انتظار کرنا پڑے گا۔
ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن، درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہوئے ، نے سیبی کو چھ ماہ کے اضافی وقت کی درخواست کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں (سیبی ) کو اب تک کی گئی تحقیقات کے بارے میں عدالت کو آگاہ کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر اب تک کی تفتیش کیا ہے ، کیونکہ ہندنبرگ یہ الزامات پہلی بار نہیں لگا رہے تھے ۔
بنچ نے ان کے اس دعوے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا، "فرض کریں کہ وہ ہمیں بتاتے ہیں کہ انہوں نے اب تک تحقیقات میں کیا سیکھا ہے ، تو ان سے انکشاف کرنے کے لیے کہنے سے ان کی تفتیش متاثر ہوگی۔ یہ کوئی مجرمانہ تفتیش نہیں ہے کہ ہم کیس ڈائری کو دیکھ رہے ہیں۔ اس مرحلے پر مناسب نہیں ہے ۔”
مسٹر مہتا نے مزید کہا، ”میں نے اعلیٰ ترین انتظامی سطح سے ہدایات لی ہیں۔ یہاں تک کہ چھ ماہ ایک کمپریسڈ مدت ہے اور میں یہ بات کسی حد تک خلوص کے ساتھ کہہ رہا ہوں۔ میں کسی بھی چیز کا وعدہ نہیں کروں گا جسے ہم جانتے ہیں کہ حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
سیبی نے 29 اپریل کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جس میں اڈانی گروپ کے ذریعہ ہندنبرگ کے "اسٹاک ہیرا پھیری” کے الزامات کی تحقیقات کو مکمل کرنے کے لئے چھ ماہ کی توسیع کی درخواست کی گئی تھی۔
عدالت عظمیٰ نے 2 مارچ کو اپنے ایک حکم میں اسٹیٹس رپورٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ 2 مئی مقرر کی تھی، جبکہ سیبی سے کہا تھا کہ وہ تحقیقات کو تیزی سے مکمل کرے اور اسٹیٹس رپورٹ داخل کرے ۔