نئی دہلی//
اروناچل پردیش کے دورے پر چین کے اعتراض کے بیچ وزیر داخلہ امت شاہ نے آج کہا کہ کوئی بھی’ہندوستان کی علاقائی سالمیت‘پر سوال نہیں اٹھا سکتا۔ انہوں نے کہا’’کوئی بھی ہماری زمین کی ایک پِن کی ٹِپ بھی نہیں لے سکتا‘‘۔
شاہ نے اروناچل پردیش کے سرحدی گاؤں انجاو ضلع کے کبتھو سے ’وائبرنٹ ولیج پروگرام‘کا آغاز کرتے ہوئے کہا’’وہ دن گئے جب لوگ ہماری زمین پر قبضہ کر سکتے تھے۔ جو چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول(ایل اے سی ) سے تقریباً ۱۱کلومیٹر اور انڈیا، چین اور میانمار کے ٹرائی جنکشن سے تقریباً ۴۰کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
چین‘شاہ کے اروناچل پردیش کے دورے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس علاقے میں ان کی سرگرمیوں کو بیجنگ کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھتا ہے‘ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دن کے اوائل میں ایک نیوز بریفنگ میں بتایا۔
کیبیتھو کے شہیدوں‘جنہوں نے۱۹۶۲ کی جنگ میں اپنی جانیں قربان کیں‘کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ انہوں نے وسائل کی کمی کے باوجود ناقابل تسخیر جذبے کے ساتھ جنگ لڑی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اروناچل پردیش میں کوئی بھی’نمستے‘نہیں کہتا کیونکہ لوگ’جئے ہند‘کے ساتھ ایک دوسرے کا استقبال کرتے ہیں جو ہمارے دلوں کو حب الوطنی سے بھر دیتا ہے۔
شاہ نے کہا کہ اروناچلیوں کے اس رویے کی وجہ سے چین جو اس پر قبضہ کرنے آیا تھا اسے پیچھے ہٹنا پڑا۔ شاہ نے کہا کہ پہلے سرحدی علاقوں سے واپس آنے والے لوگ کہتے تھے کہ انہوں نے ہندوستان کے آخری گاؤں کا دورہ کیا ہے لیکن مودی حکومت نے اس بیانیے کو بدلتے ہوئے لوگوں کو اب یہ کہہ کر بدل دیا ہے کہ وہ ہندوستان کے پہلے گاؤں کا دورہ کر چکے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا۲۰۱۴سے پہلے‘پورے شمال مشرقی علاقے کو ایک پریشان علاقے کے طور پر دیکھا جاتا تھا لیکن مشرق کی طرف دیکھو پالیسی کی وجہ سے، یہ اب اپنی خوشحالی اور ترقی کیلئے جانا جاتا ہے۔‘‘