نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بجرنگ بلی کی طرح عظیم چیلنجوں پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہے اور کارکنوں کی لگن اور ’نیشن فرسٹ‘کے منتر کے اصول پر یہ ملک میں ایک نئے سیاسی کلچر کو جنم دینے میں کامیاب رہا ہے ۔
مودی نے یہ بات یہاں بی جے پی کے مرکزی دفتر میں پارٹی کے۴۴ویں یوم تاسیس کے موقع پر پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سماجی انصاف بی جے پی کا سیاسی نعرہ نہیں بلکہ آستھا کا معاملہ ہے ۔ قبل ازیں بی جے پی صدر جگت پرکاش نڈا نے پارٹی پرچم لہرایا۔
اپنے خطاب کے آغاز میں مودی نے پارٹی کو اس مقام تک پہنچانے والے تمام سابق رہنماؤں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا’’آج ہم سب اپنی پارٹی کا یوم تاسیس منا رہے ہیں۔ میں بی جے پی کے ہر کارکن کو مبارکباد دیتا ہوں جو مادر ہند کی خدمت کیلئے وقف ہے ۔ بی جے پی کے قیام سے لے کر آج تک جن عظیم ہستیوں نے پارٹی کو سیراب کیا ہے ، پارٹی کو پروان چڑھایا ہے ، مضبوط کیا اور اسے مالا مال کیا ہے ، وہ تمام عظیم ہستیاں جنہوں نے چھوٹے سے کارکن سے لے کر بڑے عہدے تک ملک اور پارٹی کی خدمت کی ہے ، جن کے آگے میں اپنا سر جھکاتا ہوں‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’آج ہم ملک کے کونے کونے میں بھگوان ہنومان جی کا یوم پیدائش منا رہے ہیں۔ ہنومان جی کی زندگی اور ان کی زندگی کے اہم واقعات ہمیں آج بھی ایوارڈ کیلئے متاثر کرتے ہیں…ہندوستان کے ترقی کے سفر کیلئے ہمیں متاثر کرتے ہیں‘‘۔
مودی نے کہا کہ ہندوستان۲۰۱۴سے پہلے بھی ایسی ہی صورتحال میں تھا‘لیکن آج بجرنگ بلی جی کی طرح ہندوستان نے اپنے اندر موجود قدرتی طاقتوں کو محسوس کیا ہے ۔ آج ہندوستان بڑے چیلنجوں پر قابو پانے اور ان کا مقابلہ کرنے کی پہلے سے زیادہ صلاحیت رکھتا ہے ۔ ہنومان جی کچھ بھی کر سکتے ہیں، سب کے لیے کرتے ہیں، لیکن اپنے لئے کچھ نہیں کرتے ۔ بی جے پی اس سے تحریک لیتی ہے‘‘ ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب ہنومان جی کو راکشسوں کا سامنا کرنا پڑا تو وہ اتنے ہی سخت ہو گئے ۔ اسی طرح جب بدعنوانی کی بات آتی ہے ، جب اقربا پروری کی بات آتی ہے ، جب امن و امان کی بات آتی ہے ، بی جے پی بھی اتنی ہی پرعزم ہوجاتی ہے ۔ اگر ماں بھارتی کو ان برائیوں سے نجات دلانے کیلئے آپ کو سخت ہونا پڑے تو سخت بنیں۔
آج کی جدید تعریف میں جس چیز کا بار بار ذکر کیا جاتا ہے وہ ہے’کر سکتے ہیں‘، اگر ہم ہنومان جی کی پوری زندگی پر نظر ڈالیں تو ہر قدم پر’کر سکتے ہیں‘کی قوت ارادی نے ان کی کامیابی میں بڑا کردار ادا کیا ہے ۔