سرینگر//
جموںکشمیر پولیس نے پیر کے روز شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں جنگجوئوں کو پناہ دینے کے الزام میں دو رہائشی مکانوں کو قرق کر دیا۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پولیس نے بانڈی پورہ کے گنڈ پورہ،رام پورہ اور چٹی بانڈے گائوں میں جنگجوئوں کو پناہ دینے کے پاداش میں ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کی موجودگی میں دو رہائشی مکانوں کو قرق کر دیا۔
ترجمان نے کہا کہ گنڈ پورہ، رام پورہ میں ملزم اعجاز احمد ریشی عرف ڈاکٹر کے والد عبدالمجید ریشی کے نام رجسٹر دو منزلہ مکان کو قرق کیا گیا جس کے خلاف پولیس اسٹیشن ارا گام میں ایک ایف آئی آر درج ہے جبکہ چٹی بانڈے میں ملزم مقبول احمد ملک کے والد محمد جمال ملک کے نام درج مکان کو قرق کیا گیا جس کے خلاف بھی پولیس اسٹیشن ارا گام میں ایک ایف آئی آر درج ہے ۔
بیان میں کہا گیا’’یہ بات قابل ذکر ہے کہ دونوں ملزم جنگجو معاونین تھے اور دونوں کو پہلے ہی گرفتار کیا گیا تھا‘‘۔
بیان کے مطابق مذکورہ ملزموں کی جائیدادوں کو منسلک کرنے کا عمل یو اے (پی) ایکٹ ۲۵کے تحت بحکم صوبائی کمشنر کشمیر شروع کیا گیا۔
نوٹس کے مطابق مکان مالکان پر اتھارٹی کی اجازت کے بغیر مکانوں کی منتقلی یا ان کو لیز پر دینے ، بیچنے ، ان کی نوعیت کو تبدیل کرنے یا ان کو کسی بھی طریقے سے ڈیل کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل ایس آئی یو نے اننت ناگ میں عسکریت پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ایک ملزم کے گھر کو ضبط کرلیا۔ایس آئی یو نے ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کی موجودگی میں محمد اسحاق ملک ولد محمد سیف اللہ ملک ساکنہ دھنویٹھ پورہ کوکرناگ کے گھر کو جو مبینہ طور پر عسکریت پسند سرگرمیوں میں ملوث تھا کے رہائشی مکان کو منسلک کیا ہے۔ ایس آئی یو نے اسے دفعہ ۲۵ یو پی اے کے تحت منسلک کیا ہے۔
بتادیںکہ وزارت داخلہ نے حال ہی میں جموں و کشمیر پولیس کو ایسے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کی ہدایت دی جو پاکستان میں مقیم ہے اور جموں و کشمیر میں عسکری کارروائیوں کرارہے ہیں۔
اس سلسلے میں جموں کشمیر پولیس نے تقریباً۱۶۸ عسکریت پسندوں کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا عمل شروع کیا ہے جن کا تعلق مختلف اضلاع سے ہے۔ان عسکریت پسندوں میں ڈوڈہ سے ۱۱۸‘ کشتواڑ سے ۳۶؍ اور راجوری اور پونچھ اضلاع سے۱۴ شامل ہیں۔