ممبئی//مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اجیت پوار نے پرانی پنشن کے نفاذ کے بارے میں اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ پرانی پنشن 2005 کے بعد بند کر دی گئی تھی اور یہ فیصلہ قومی سطح پر اس وقت کیا گیا تھا جب مسٹر منموہن سنگھ وزیر اعظم تھے ۔ انہوں نے ان الزامات کی تردید کی کہ اس اسکیم کو اس وقت روک دیا گیا تھا جب نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اقتدار میں تھی۔
دریں اثنا ریاستی حکومت حالانکہ پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کرنے کے بارے میں مثبت ہے . یہاں تک کہ وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے اسمبلی سے اپیل کی ہے کہ ملازمین ہڑتال ختم کر دیں، لیکن ملازمین اپنی ہڑتال پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
مسٹر پوار نے کہا کہ پرانی پنشن اسکیم ملازمین کا اندرونی معاملہ ہے ۔ سال 2005 کے بعد ریاستی حکومت کی خدمت میں آنے والے ملازمین کی پنشن روک دی گئی ہے جس سے سرکاری ملازمین مستقبل کو لے کر فکرمند ہیں۔ حال ہی میں یہاں ہونے والی میٹنگ میں اس پر بات ہوئی تھی، لیکن کوئی راستہ نہیں نکل سکا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین اور حکومت پرانی پنشن کے حوالے سے کوئی حل نکالیں۔ ملازم اور حکومت دونوں کو ہم آہنگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔
این سی پی لیڈر نے کہا کہ ریاستی حکومت ملازمین کی تنخواہوں پر ہر سال 1,55,000 کروڑ روپے خرچ کرتی ہے ، جبکہ پنشنرز کی پنشن پر 36,000 کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ ریاست کو ہر سال حاصل ہونے والی آمدنی کو دیکھتے ہوئے ریاستی ملازمین کے لیے پرانی پنشن کا نفاذ ممکن نہیں ہے ۔
ریاست کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے بعد اب اپوزیشن پارٹی کے لیڈر بھی پرانی پنشن کی مخالفت کر رہے ہیں جس سے صاف ہے کہ اسمبلی میں ملازمین کے لیے بولنے والا کوئی نہیں ہے ۔ اس سے ملازمین میں مزید غصہ آگیا ہے ۔
مسٹر شندے نے اسمبلی کو بتایا کہ پرانی پنشن اسکیم کو حل کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ اس کمیٹی کے ارکان میں ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر سبودھ کمار، کے پی بخشی اور سدھیر کمار سریواستو ہوں گے ۔ اکاؤنٹس اینڈ ٹریژری کمیٹی کے ڈائریکٹر کمیٹی کے سیکرٹری ہوں گے ۔ کمیٹی تین ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کمیٹی پرانی پنشن کے نفاذ کے اثرات پر غور کرے گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کمیٹی مرکزی حکومت کی پنشن اسکیم کا بھی مطالعہ کرے گی۔ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد مناسب فیصلہ کیا جائے گا تاہم اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری ملازمین کا مستقبل محفوظ ہو۔ مسٹر شندے نے یقین دلایا کہ حکومت پرانی پنشن اسکیم کے نفاذ کے بارے میں مثبت ہے ۔