نئی دہلی//
قومی دارالحکومت دہلی کے اوکھلا علاقہ میں کشمیر کی ایک طالبہ پر آٹو رکشا ڈرائیور نے حملہ کرکے اسے شدید زخمی کر دیا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق یہ واقعہ ساؤتھ ایسٹ دہلی کے نیو فرینڈس کالونی علاقے میں پیر کی شام تقریباً ساڈھے آٹھ بجے اْس وقت پیش آیا جب نرسنگ کی ایک ۲۲ سالہ کشمیری طالبہ‘مہرین ریاض سامان لینے ایک دکان پر گئی تو کرایہ کو لے کر آٹو ڈرائیور کے ساتھ جھگڑا ہو گیا۔
جھگڑے کے دوران آٹو ڈرائیور نے غصے میں آکر طالبہ پر کسی تیز دھار چیز سے حملہ کر دیا جس کی وجہ سے کشمیری طالبہ بری طرح زخمی ہو گئی۔ حملہ کے بعد آٹو ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا۔ تاہم زخمی طالبہ کو قریبی نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔
واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے دہلی پولیس نے بتایا کہ ’’جنوبی مشرقی دہلی کے نیو فرینڈس کالونی علاقے میں پیر کی شام کرایہ کو لے کر آٹو رکشا ڈرائیور کے ساتھ جھگڑے کے بعد ایک ۲۲ سالہ کشمیری طالبہ پر آٹو ڈرائیور نے مبینہ طور تیز دھار چیز سے حملہ کیا۔‘‘
دہلی پولیس نے مزید بتایا کہ طالبہ کی شناخت نرسنگ کی طالبہ مہرین ریاض کے نام سے ہوئی ہے جو ایک نجی اسپتال میں زیر علاج ہے۔
زخمی ہونے والی طالبہ شاہین باغ کے نور نگر میں ایک پی جی رہائش گاہ میں رہ رہی تھی۔ انہوں نے شاہین باغ سے سی سی مارکیٹ این ایف سی تک ایک آٹو رکشا کرایہ پر لیا۔ سی سی مارکیٹ پہنچنے کے بعد اس کی آٹو ڈرائیور کے ساتھ بحث ہوئی۔
پولیس بیان کے مطابق آٹو ڈرائیور نے غصے میں آکر کشمیری طالبہ پر تیز دھار والی کسی چیز سے حملہ کردیا اور اس کی دائیں جانب پیٹ کے نچلے حصے پر چوٹیں آئیں۔
اس کی شکایت پر، این ایف سی پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی اور مزید تفتیش شروع کی جا چکی ہے۔ ابھی آٹو ڈرائیور کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یہ واقعہ رات ساڈھے آٹھ بجے کے قریب پیش آیا لیکن ہسپتال سے تقریباً پانچ گھنٹے بعد اس حادثے کی اطلاع ملی۔